کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں گزشتہ گیارہ روز سے جاری آگ کی شدت میں کمی نہیں آئی اور اب تک اس خوفناک آتشزدگی کی اصل وجہ کا تعین بھی نہیں ہو سکا۔
باغی ٹی وی کے مطابق آگ اس وقت بھڑک اُٹھی جب ایک نجی سوسائٹی میں ٹیوب ویل کے لیے 1100 فٹ سے زیادہ گہرائی پر بورنگ کی جارہی تھی، اور اچانک آگ نے پوری جگہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔کراچی کے چیف فائر آفیسر ہمایوں احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آگ کی شدت میں کمی آنے کے بعد ہی اس پر قابو پایا جا سکے گا۔ فی الحال صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، اور اس پر مکمل قابو پانے کے لیے مزید وقت درکار ہو گا۔آگ کے مقام سے لیے گئے پانی کے نمونوں کی ابتدائی کیمیائی تجزیاتی رپورٹ میں کئی اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پانی میں ہائیڈروکاربن کی مقدار طے شدہ حد سے کم پائی گئی، تاہم بینزین (Benzene)، ٹولوین (Toluene)، اور ٹیٹرا کلوروتھین (Tetrachloroethane) کی زائد مقدار موجود تھی۔ علاوہ ازیں، او زائلین (o-Xylene) بھی معمولی مقدار میں زائد پایا گیا۔ذرائع کے مطابق، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فائریگیڈ اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کا عملہ موقع پر موجود ہے۔ تاہم، آگ کی شدت کے پیشِ نظر مقام پر موجود فائریگیڈ اور دیگر اداروں کے عملے کو احتیاطی تدابیر کے طور پر مقام سے دور کر دیا گیا ہے تاکہ مزید کسی حادثے سے بچا جا سکے۔
وزیراعظم سے ترکیہ،آذربائیجان اورعالمی شپنگ کمپنی کے وفود کی ملاقاتیں