آغا سراج درانی ضمانت منسوخی کیس، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت منسوخی کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 3 رکنی بنچ نے سماعت کی ،وکیل آغا سراج درانی نے کہا کہ نیب کےکسی بندے نے موقع پرجاکر جائیدادوں کا جائزہ نہیں لیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہ سراج درانی کےآمدن سےزائد اثاثہ جات کے تمام ثبوت پیش کیے، سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا ضمانت دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور کہا کہ سراج درانی سمیت ضمانت پر موجود تمام ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکے گا ،عدالت نے آغا سراج درانی سمیت شریک ملزمان کا کیس سندھ ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا گیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تمام ملزمان کی ضمانت برقرار رہے گی،سندھ ہائیکورٹ حقائق کا دوبارہ جائزہ لیکر 2 ماہ میں فیصلہ کرے،سندھ ہائیکورٹ کے سینئر ڈویژن بینچز نیب مقدمات کی سماعت کریں،
مولانا کا دھرنا کیسے کامیاب ہو سکتا ہے؟ سراج درانی بول پڑے
سراج درانی کے گھر سے کتنا سونا ملا، نیب نے دائر ریفرنس میں بتا دیا
نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات میں سراج درانی کی ضمانت منسوخی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا تھا،نیب کی طرف سے دائر کیے گئے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ آغا سراج درانی نے 1 ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے جن میں سے انہوں نے کچھ جائیدادیں فروخت بھی کردیں اسپیکر سندھ اسمبلی کے غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر اور35 گاڑیاں شامل ہیں اور دیگر اثاثوں میں 11 گاڑیاں ، بیٹے کے بنام اور اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد شامل ہیں، مذکورہ جائیدادوں کی خریداری کیلئے رقم کی ادائیگی ان کے ملازمین کے نام سے کی گئی ہے۔ نیب کی طرف سے مارے گئے چھاپے کے دوران مرکزی ملزم اور ان کے دیگر اہلخانہ سے 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئیں اور ان کے لاکر سے 350 تولے سونا بھی برآمد کیا گیا جبکہ نیب کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے سال 2007ء سے سال 2018ء تک 11 کروڑ روپے آمدن ظاہر کی جو کہ زرعی زمنیوں کی بتائی گئی تاہم دوران تفتیش ملزم نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔