آئین ہماری اور پاکستان کی پہچان ، آئین کے محافظ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
آئین ہماری اور پاکستان کی پہچان ، آئین کے محافظ ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی تقریب، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو سیاسی باتیں کی گئیں ان سے اتفاق نہیں کرتا ،قانون میرا میدان ہے، ہم نے تنقید بھی سنی ہے، ہم بھی آئین کے محافظ ہیں، ہم سب نے آئیں کے تحفظ کا حلف لیا ہوا ہے،یہ آئین ہماری اور پاکستان کی پہچان ہے،اپنی اور سپریم کورٹ کے طرف سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، آئین آزادی صحافت اور معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے،پارلیمان اور عدلیہ کا کام لوگوں کی خدمت ہے،جب لوگ یہ بات سمجھ جائیں گے تو سمجھیں گے کہ ہمارا آج محفوظ ہے، لوگ اپنی اچھائی سوچتے ہیں برائی اپنی نہیں سوچتے،ہم اپنی غلطیوں، ناکامیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں،آئین میں سے سب سے اہم بات لوگوں کے حقوق کی ہے،پارلیمان ، بیوروکریسی سب کے وجود کا مقصد ایک ہونا چاہیئے، عوام کی خدمت، ہمارا کام ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق جلد ازجلد فیصلے کریں، اللہ کے سائے کے بعد اس کتاب کا سایہ ہمارے سر پر ہے،
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ 2014 سے آپ کاہمسایہ ہوں، پارلیمان اور عدلیہ کا بنیادی کام لوگوں کی خدمت ہے، ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت پہچان کر اس پرعمل کرناچاہیے آئین کی گولڈن جوبلی کاجشن منانے آیا ہوں،ہم دشمنوں سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی ایک دوسرے سے کرتے ہیں،تقسیم ہند نہ ہوتی تومسلمان بطور اقلیت ہندوستان میں رہتے،کل آپ کہیں کہ آپ کوبلایا بھی اورپھر بھی آپ نے ہمارے خلاف فیصلہ کیا،
کسی کو مذاکرات کرنے ہیں تو پہلے شرطیں نہ رکھیں.آصف زرداری
قومی آئینی کنونشن میں وزیراعظم کی قرارداد متفقہ طور پر منظور