پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےوفاقی آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ اگست 2023 میں سول سوسائٹی نے میثاق جمہوریت 2.0 کا مطالبہ کیا،

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سول سوسائٹی کے میثاق جمہوریت 2.0 کے مطالبے کا مقصد میثاق کے نامکمل ایجنڈے کو پورا کرنا تھا، سول سوسائٹی کے میثاق جمہوریت 2.0 کے مطالبے کا مقصد عمران خان، جنرل پاشا، جنرل فیض کے جمہوریت پر حملوں کے نتیجے میں کھوئے ہوئے مقام کو دوبارہ حاصل کرنا تھا،سول سوسائٹی کی 2023 کی سفارشات میں ایک وفاقی آئینی عدالت کا قیام بھی شامل تھا، جس کی تائید ایک پی ٹی آئی سینیٹر نے بھی کی تھی، عدالتی اصلاحات کے لئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی میں بھی اتفاق رائے پایا جاتا ہے،موجودہ سیاست یا کسی فرد سے متعلق اپنی ذاتی رائے کو آئینی عدالت کی جائز ضرورت پر حاوی نہ ہونے دیں،

بلاول بھٹو کا آئینی عدالت کے قیام اور آئینی اصلاحات کی ضرورت پر زور

وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول

آئینی ترامیم، اپوزیشن بھی تجویز دے،اللہ بہتر کرے گا،وفاقی وزیر قانون

وفاقی حکومت بہت پر اعتماد ہے کہ ان کے پاس نمبر گیم ہیں،بلاول

آئینی ترامیم، آج حکومتی ڈرافٹ ملا،دیکھتے ہیں بات کہاں تک پہنچتی،مولانا فضل الرحمان

آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا

آئینی ترامیم،قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس آج،مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کر گئے

عمران خان نے اشارہ کیا تو بنگلہ دیش کو بھول جاؤ گے،بیرسٹر گوہر کی دھمکی

ہوسکتا ہے جنرل فیض حمید اندر یہ گانا گا رہے ہوں کہ آ جا بالما تیرا انتظار ہے، خواجہ آصف

Shares: