مزید دیکھیں

مقبول

دوستی سےانکارکیوں کیا؟ امیرزادے نے گریجویشن کی طالبہ کواغواء کرلیا

لاہور: دوستی سےانکارکیوں کیا؟ امیرزادے نے گریجویشن...

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کے الزام پر واپڈا کا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد:واپڈا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)...

پاک افغان مذاکرات میں مثبت پیش رفت

پاک افغان مذاکرات میں مثبت پیش رفت تحریر:ضیاء الحق سرحدی...

آئینی ترامیم، خصوصی کمیٹی اجلاس،عمر ایوب کی حکومتی اراکین سے تلخ کلامی

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی زیر صدارت 26 ویں آئینی ترامیم کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے

خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر گوہر، علی ظفر، عمر ایوب شریک ہیں ، اسد قیصر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں، اجلاس میں فاروق ستار، امین الحق، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمان، اعجاز الحق، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور عرفان صدیقی سمیت دیگر سیاسی شخصیات شریک ہیں، آج کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اور بلاول زرداری شریک نہیں ہوئے.

خصوصی کمیٹی اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بعض معاملات پر شدید اختلاف سامنے آئے ہیں،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی حکومتی ارکان کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی ہے،عمر ایوب نے اپنے اراکین کی گرفتاریوں کا معاملہ اٹھایا جس پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ اجلاس آئینی ترمیم کےلیے ہے گرفتاری کی بات بعد میں کرلیں ۔پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے ارکان نے تحریک انصاف کے 15 اکتوبر کو احتجاج کے اعلان پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کیسے ہوسکتا ہے ایک طرف ترمیم کے لیے اتفاق رائے پیداکریں اور دوسری طرف انتشاری سیاست،جس پر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ احتجاج کرناہمارا آئینی حق ہے، حکومت نے فسطائیت کی انتہاکردی ہے اور ہمارے کارکنوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے، پی ٹی آئی کسی منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔

آئینی ترامیم، خصوصی کمیٹی نے اتفاق رائے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی
خورشید شاہ کی زیرصدارت مجوزہ آئینی ترامیم کے معاملے پر خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے،خصوصی کمیٹی نے اتفاق رائے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، ذیلی کمیٹی کا اجلاس کسی بھی وقت طلب کیا جا سکے گا، ذیلی کمیٹی میں دعوت کے ذریعے کوئی بھی رکن شامل ہو سکے گا،

پیپلز پارٹی قومی سلامتی پالیسی پر بھی اتفاق رائے پیدا کرتی ہے،شیری رحمان
پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،کمیٹی کا اجلاس ان کیمرہ ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی آئینی عدالت کو ترجیح سمجھا،یہ آئینی ترمیم عدالت پر حملہ ہر گز نہیں ہے،
ججز کی تعیناتی پر مختلف ممالک میں مختلف طریقہ کار ہیں، کہیں ایسا نہیں کہ سنیارٹی کی بنیاد پر ججز تعینات ہوں، سنیارٹی کی بنیاد پر تعیناتیوں سے ڈیم فنڈز ہی بنے ہیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے آئینی ترمیمی ڈرافٹ جمع کرایا ہے، اتفاق رائے پیدا کرنا پاکستان پیپلز پارٹی کی خصوصیت ہے، پیپلز پارٹی قومی سلامتی پالیسی پر بھی اتفاق رائے پیدا کرتی ہے،سیاست میں باہمی مفادات کی بنیاد پر بات ہوتی ہے، کوئی چیز پرفیکٹ نہیں ہوتی، آئینی ترمیم بھی پرفیکٹ نہیں ہو گی، آئینی ترمیم میں شفافیت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے

آئینی ترامیم، حکومتی ڈرافٹ مل گیا، عمران خان سے مشاورت کریں گے، بیرسٹر گوہر
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جے یو آئی اور حکومتی ڈرافٹ کی کاپی مل گئی ہے، ڈرافٹ پر غور کریں گے ،اگلا اجلاس 17اکتوبر کو بلانے کا کہاہے،بانی پی ٹی آئی سے بھی اس ضمن میں مشاورت کریں گے، ہم کمیٹی اجلاس میں کوئی مسودہ نہیں لے کر آئے

آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے پہلے یا بعد میں ہو سکتی ہے،وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ،200 آئینی کیسز تو ہیں، اور بہت سارے مقدمات ہیں، آئینی مقدمات بھی ہیں دیانتداری سے یہ بتا دیں، پانامہ سے شروع کر دیں، بھٹو کی پھانسی کو بھول جائیں، بشیر بوٹے اور گامے کو زیادہ وقت ملا ہے سپریم کورٹ میں یا سیاسی مقدمات کو،آج کمیٹی میں ڈرافٹ پر بات ہوئی، تین دن کا وقفہ ہے، لیگل کام کرنے والے لوگ منگل کو اب ملیں گے اور بیٹھ کر چیزوں کو فائنل کریں گے،آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے پہلے یا بعد میں ہو سکتی ہے، دو مہینے بعد یا دو دن بعد بھی ہوسکتی ہے، ہماری تیاریاں ہیں، ایک ماہ سے کام کر رہے ہیں،میں نے وکلا کی تقریب میں ساڑھے تین گھنٹے تک سوالوں کے جواب دیئے تھے، جو بنیادی چیزیں ہیں وہ آئینی عدالت کا قیام، جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو ہیں، چار پانچ آئٹم ہیں جن پر بات ہو رہی ہے، آئندہ تین چار دنوں‌میں ہم رابطے میں رہیں گے، چیف جسٹس پاکستان کا نوٹفکیشن کسی بھی وقت ہو جائے گا، وزارت قانون میں 24 اکتوبر کی تاریخ ہے، پچھلی بار جلدی نوٹفکیشن ہو گیا تھا، اس وقت یہ کہا رہا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن کی طرف جایا جائے، اسلیے جلدی ہو گیا تھا،الیکشن کی تاریخ طے ہو گئی تھی لیکن پھر عمران خان نہ مانے، ان دنوں نوٹفکیشن ہوا تھا، نوٹفکیشن ریٹائرمنٹ سے دو دن پہلے ہوتا ہے، آرمی چیف کی تقرری کا نوٹفکیشن دو دن پہلے ہوا تھا، ہم نے بارہا کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بننے سے پہلے سب تقرری گورنر جنرل، کسی زمانے میں صدر، کسی زمانے میں مارشل لا ایڈمنسریٹر بھی کرتے رہے ہیں، امریکہ، انگلینڈ میں ججز کی تعیناتی کون کرتا ہے؟ انکے انٹرویو ہوتے ہیں، بھارت میں کئی جگہوں پر پارلیمنٹ میں ووٹ بھی ہوتا ہے، ہمیں بار نے یہ تجویز دی کہ چیف جسٹس کی تقرری کے لئے پارلیمنٹری کمیٹی ہو،

اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی کا حق ہے وہ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں، جے یو آئی نے ہمیں تو آئینی ترمیمی مسودہ پر تحفظات کا ابھی تک نہیں کہا، جب وہ کہیں گے تو دیکھیں گے۔

پی ٹی آئی حکومت میں ہوتی تو وہ بھی اسی قسم کی آئینی ترمیم لاتی، فاروق ستار
اجلاس سے قبل ایم کیو ایم کے رکن فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کسی اصول پر نہیں بلکہ سیاسی مفادات کی بنیاد پر ہو رہی ہے، ایم کیو ایم نے اب تک آئینی ترمیم کا مسودہ ہی نہیں دیکھا ہے،ہ جو آئینی اصلاحات لائی جا رہی ہیں وہ سیاسی ضرورتوں کو دیکھ کر لائی جا رہی ہیں، اگر پی ٹی آئی حکومت میں ہوتی تو وہ بھی اسی قسم کی آئینی ترمیم لاتی، پی ٹی آئی بھی اصولی طور پر آئینی عدالت اور ججوں کی تقرری میں پارلیمان کا کردار بڑھانے پر متفق ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اپنا مسودہ پیش کیا جس میں وفاق اور صوبوں میں آئینی عدالتوں کے قیام اور ججز کے تقرر کے لیے آئینی کمیشن بنانے کی تجویزدی دی گئی جب کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی بار کونسلوں کی تجاویز کمیٹی میں پیش کی تھیں،اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان، بیرسٹر گوہر ،بلاول نے میڈیا سے بھی الگ الگ بات چیت کی تھی

وفاقی آئینی عدالت کا قیام قائداعظم کا خواب تھا، بلاول

آئینی ترامیم، اپوزیشن بھی تجویز دے،اللہ بہتر کرے گا،وفاقی وزیر قانون

آئینی ترامیم، حکومتی مسودہ سامنے آ گیا، خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج پھر

وفاقی حکومت بہت پر اعتماد ہے کہ ان کے پاس نمبر گیم ہیں،بلاول

آئینی ترامیم، آج حکومتی ڈرافٹ ملا،دیکھتے ہیں بات کہاں تک پہنچتی،مولانا فضل الرحمان

آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا

آئینی ترامیم،قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس آج،مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کر گئے

عمران خان نے اشارہ کیا تو بنگلہ دیش کو بھول جاؤ گے،بیرسٹر گوہر کی دھمکی

ہوسکتا ہے جنرل فیض حمید اندر یہ گانا گا رہے ہوں کہ آ جا بالما تیرا انتظار ہے، خواجہ آصف

بل پیش کرنے سے پہلے کابینہ سے منظوری لازمی ہے،بیرسٹر گوہر

وفاقی حکومت کا علیحدہ آئینی عدالت کے قیام کا منصوبہ

پارلیمنٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا اختیار ہے،احسن بھون

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan