اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور آئینی ترامیم کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا، خصوصی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نےشرکت کی.مولانا فضل الرحمان، بیرسٹر گوہر نے بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی،
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا ،وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کمیٹی کی کوشش ہو گی کہ تمام جماعتوں کا مؤقف سنا جائے، کوشش ہے اٹھارویں ترمیم کی طرح مشترکہ مسودے پر متفق ہو جائیں،اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا میں دعا کرنے جا رہا ہوں کہ بہتری ہو، میں یقین رکھتا ہوں کہ دعاؤں کا بہت بڑا اثر ہوتا ہے، اللہ سے جب رابطہ رکھتے ہیں تو اس میں بہتری ہوتی ہے۔
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی اجلاس کے بعد جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلی دفعہ اپنا ڈرافٹ شئیر کیا ہےاب دیکھتے ہیں بات کہا ں پہنچتی ہے،پیپلزپارٹی کی تجاویز بھی سامنے آئی ہیں، جےیوآئی اور پیپلزپارٹی ڈرافٹ پر مشاورت کریں گی، پیپلزپارٹی حکومت کے ساتھ اور جےیوآئی،پی ٹی آئی کی مشاورت ہوگی، ایس ای او سمٹ کے بعد اجلاس ہو گا لیکن کب تک ہو گا یہ کچھ نہیں کہہ سکتا،ہم چاہتے ہیں کہ اتفاق رائے پیدا ہو سکے، خیبرپختونخوا میں جرگے کی اجازت ملنا ٹھیک بات ہے ہم پہلے سے ہی ان کے حق میں ہےہم نے جرگہ کرنے والوں پر تشدد کی مذمت کی ہے امن کیلئے کاوشوں کو سراہتے ہیں۔۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آج کمیٹی کے اجلاس میں کافی تجاویز سامنے آئی ہیں ،کل کمیٹی کا اجلاس 12 بجے پھر ہوگا،ہیجان کی کیفیت پیدا جو کر رکھی تھی وہ کم از کم ختم ہو گئی ہے ،جوڈیشل کمیشن کی اختیار اور فارمیشن کیا ہونی چاہئیے،ان ترامیم میں آئینی عدالت کے قیام اور ججوں کی ٹرانسفر کیسے ہوگی یہ اب چیزیں ہیں،ہم نے بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے کہ وہ اپنی تجاویز شئیر کریں.
حکومت نے کمیٹی میں کوئی ڈرافٹ شیئر نہیں کیا ،بیرسٹر گوہر کا دعویٰ
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے اعزازمیں فل کورٹ ریفرنس ہورہاہے،
حکومت نے کمیٹی میں کوئی ڈرافٹ شیئر نہیں کیا وزیر قانون نے وکلاء کی کچھ تجاویز شیئر کی ہیں ڈرافٹ نہیں، ہمارے پاس اپنا ڈرافٹ موجود ہے، حکومت کی طرف سے کوئی چیز نہیں دیکھی، تجاویز سب کی طرف سے آئی ہیں،آئینی عدالت بنتی ہے تو سپریم کورٹ ڈسٹرکٹ کورٹ کے برابر ہو جائے گی،ہم خصوصی کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کر رہے، اجلاس میں شریک ہوئے ہیں.
پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے پہلے بھی ممکن ہے، فوری بعد بھی ممکن، 25 اکتوبر سے بہت پہلے ممکن ہے، لیکن پاکستان تحریک انصاف والے آئینی ترمیم کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں،
آئینی ترامیم میں کیا ہے؟مسودہ باغی ٹی وی نے حاصل کر لیا
آئینی ترامیم،قومی اسمبلی،سینیٹ اجلاس آج،مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کر گئے
عمران خان نے اشارہ کیا تو بنگلہ دیش کو بھول جاؤ گے،بیرسٹر گوہر کی دھمکی
ہوسکتا ہے جنرل فیض حمید اندر یہ گانا گا رہے ہوں کہ آ جا بالما تیرا انتظار ہے، خواجہ آصف
بل پیش کرنے سے پہلے کابینہ سے منظوری لازمی ہے،بیرسٹر گوہر
وفاقی حکومت کا علیحدہ آئینی عدالت کے قیام کا منصوبہ
پارلیمنٹ کو کوئی بھی آئینی ترمیم کرنے کا اختیار ہے،احسن بھون
لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے
پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے