بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے متعلق فراہم کی گئی نئی معلومات کی بنا پر انڈس واٹر کمیشن نے دریائے چناب اور راوی کے مختلف مقامات پر فلڈ الرٹ جاری کر دیے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 38 سال بعد دریاؤں میں اتنا پانی آیا ہے، آج رات شاہدرہ سے بڑا سیلابی ریلا گزرا ہے،عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا دریائے راوی میں 1988 کے بعد اتنی بڑی مقدار میں پانی آیا ہے، راوی کے بینک میں موجود لوگوں سے گزارش ہے کہ علاقوں کو خالی کر دیں، آئندہ دو سے تین دن میں دریائے راوی سےبڑا سیلابی ریلہ گزرے گا۔آج رات شاہدرہ کے مقام سے بڑا ریلا گزرے گا، رات 10 سے 12 بجے کے درمیان سیلابی ریلہ گزرے گا، یہ چیلنج ضرور ہوگا لیکن تمام تر اقدامات پورے کر لیے ہیں، امید ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 40 ہزارکیوسک ہے، آج رات شاہدرہ کے مقام سے بڑاریلا گزرےگا، شاہدرہ کے مقام سے آج رات 10 سے 12 بجے کے درمیان ریلا گزرےگا۔عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ گزشتہ رات دریائے چناب اور راوی میں اونے درجے کا سیلاب آیا، خانکی ہیڈورکس سے اس وقت ریلا گزر رہا ہے، دریاے چناب میں ایک دہائی بعد اونچے درجےکا سیلاب آیا جبکہ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ کیوسک سے زائد ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے سیلاب سے پنجاب میں بروقت اقدامات کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا، سیلاب جب تک رحیم یار خان سے نہیں گزرے گا پنجاب کے لیے چلینج رہےگا لیکن سیلاب سے اسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہیں ہے۔

دوسری جانب بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے متعلق نئی معلومات موصول ہوئی ہیں۔بھارتی ہائی کمیشن سے ملی معلومات پر دفتر انڈس واٹر کمشنر نے فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔دفتر انڈس واٹر کمشنر کا بتانا ہے بھارتی ہائی کمیشن نے اطلاع دی ہے کہ دریائے ستلج میں ہیڈ ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں میں اونچے درجے کا سیلاب ہوگا۔راوی میں مادھو پور زیریں اور دریائے چناب میں اکھنور میں اونچے درجے کا سیلاب ہو گا۔

بھارت کی جانب سے سیلابی ریلے چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی۔کمشنرگوجرانوالہ ڈویژن نوید حیدر شیرازی کے مطابق دریائےچناب میں پانی ساڑھے 10لاکھ کیوسک تک پہنچنے پرشگاف ڈالے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دریائے چناب میں مرالہ اور خانکی پر 11لاکھ کیوسک پانی کی گنجائش ہے، دریائےچناب پر شگاف ڈالنے کے لیے اہداف پہلے سے مقرر ہیں،نوید حیدر شیرازی کے مطابق سیالکوٹ سے ساڑھے4 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، نارووال سے 200 افراد کو ریسکیو کیا گیا جبکہ وزیرآباد کے 4 دیہات سے مکمل آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ گجرات سے 15 ہزار افراد کو محفوط مقامات پر منتقل کیا گیا،کمشنرگوجرانوالہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں، ریلیف کیمپ فعال،کھانے پینےکی اشیاء اور ادویات کا اسٹاک موجودہ ہے۔

Shares: