گھڑی چوری‘ قبل از وقت الیکشن کا راگ عام آدمی کے مسائل نہیں۔تجزیہ: شہزاد قریشی

گھڑی چوری‘ ڈیلی میل سے بریت اور قبل از وقت الیکشن کا راگ عام آدمی کے مسائل نہیں۔ مہنگائی‘ بے روزگاری‘ امن و امان کا فقدان‘ صحت اور تعلیم کی سہولیات کا ناپید ہونا گڈ گورننس عوام کے مسائل ہیں جن پر نہ ہی گزشتہ حکومت نے توجہ دی اور نہ ہی موجودہ سیٹ اپ ان بنیادی مسائل کی طرف توجہ دے رہا ہے۔ میڈیا اپنی آزادی میں مختلف الخیال سیاسی پارٹیوں کے اشاروں پر ڈھول بجا رہا ہے اور عوام کے اصل مسائل کو سیاسی شور شرابے میں دبائے جارہا ہے اور عوام کی آواز و چیخ و پکار سے بے خبر ہے۔ میڈیا نے اپنی حقیقی آزادی سیاسی قربان گاہوں کی بھینٹ چڑھا رکھی ہے اور سیاسی جماعتوں نے اقربا پروری‘ بدعنوانی‘ سفارش اور اقتدار کی ہوس کی جنگ میں عوام کو مسائل کی چکی میں پیسنے میں بے رحمی بے حسی کی حدود کو پھلانگ دیا ہے۔ یوں سمجھ لیجئے قومی سیاست کا دھارا عوامی مسائل اور ریاستی مسائل کی طرف سے کسی دوسری طرف موڑ دیا گیا ہے۔ نان ایشو پر باتیں ہورہی ہیں۔ اجتماعی سوچ کا بھی کوئی تصور ہوتا ہے۔ عوامی مفادات اور ریاستی مفادات کو پس پشت ڈال کر ایک دوسرے کے خلاف انتقامی سیاسی کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے عام آدمی بجلی کا بل دینے سے قاصر ہے۔ ملک کے معاشی حالات ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ مل بیٹھ کر معیشت کی بہتری کے لئے تجاویز دیں لیکن افسوس صد افسوس ریاست کی بجائے سیاست کو مقام دیا جارہا ہے۔ عجب بے معنی شور نے مشکلات ممیں گھرے عوام کے کان مائوف کردیئے ہیں۔ ایک دوسرے کی آڈیو‘ ویڈیو کا کھیل جاری ہے مسخرے پن کی حدود کو کراس کیا جارہا ہے قومی فریضہ کیا ہے قومی سلامتی کیا ہے ملکی بقا کیا ہ ے اس سے بے خبر ہو کر معاشرے میں ایسا گند پھیلایا جارہا ہے خدا کی پناہ۔ آج کے دور کو دیکھ کر اسے پرانتشار دور کا نام دیا جاسکتا ہے۔ موجودہ پرانتشار دور میں عوام کی ضروریات اور ان کے سلگتے مسائل سے کسی کو کوئی واسطہ نہیں ہے۔

Comments are closed.