اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چینی کے ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی طور پر چینی کی قلت پیدا کر کے قیمتوں میں اضافے کا سبب بننے والے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ چینی ذخیرہ کرنے اور قیمتوں میں سٹہ بازی کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور اس حوالے سے تمام متعلقہ حکام کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیرِ اعظم نے اپنے بیان میں کہا، "چینی ذخیرہ کرنے، قیمتوں میں سٹہ کھیلنے اور مصنوعی اضافے کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چینی کی کھپت اور رسد پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ عوام کو مصنوعی بحران کا سامنا نہ ہو۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ شوگر ملوں کے ساتھ روابط کو مزید مضبوط کریں تاکہ چینی کی کھپت اور رسد کی موثر نگرانی کی جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں چینی کی وافر مقدار موجود ہے اور اس کا ذخیرہ اندوزوں کے ہاتھوں استحصال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں عوام کو چینی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کسی قسم کا استحصال برداشت نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت عوام کو چینی کی مقررہ قیمت پر فراہمی یقینی بنائے گی۔وزیرِ اعظم نے چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ چینی کی مقررہ قیمت پر عوام کو فراہمی یقینی بنائیں اور اس عمل میں کسی قسم کی غفلت نہ برتی جائے۔
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت چینی کی کھپت و رسد اور مقررہ قیمتوں پر عوام کو فراہمی کے حوالے سے جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو چینی کی کھپت و رسد اور موجودہ قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہی فراہم کی گئی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس میں کہا کہ چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہونے دیا جائے گا۔