آٹا و چینی بحران ہماری کوتاہی، وزیراعظم نے کیا اعتراف، اور کیا بڑا اعلان

0
33

آٹا و چینی بحران ہماری کوتاہی، وزیراعظم نے کیا اعتراف، اور کیا بڑا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی، تقریب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے خطاب کیا، تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے شہریوں میں صحت کارڈ تقسیم کئے، اس موقع پر گورنر پنجاب چودھری سرور بھی موجود تھے.

وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، مینار پاکستان کے جلسے کے بعد لاہور کے کارکنان سے پہلی بار ملاقات ہو رہی ہے، اب تک 50 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیئے ،خراج تحسین پیش کرتا ہوں،میں نے وعدہ کیا تھا اور وعدہ پورا کر کے دکھاؤں گا، میں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے میں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر پاکستان کو چلائیں گے، مدینہ کی ریاست کا سب سے بڑا اصول انسانیت ہے، کہ ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری لے، مشکل وقت کمزور گھرانے پر بیماری کے وقت آتا ہے جب کوئی مریض ہو اور علاج کے پیسے نہ ہوں

شوکت خانم کی وجہ یہی تھی کہ میو میں ایک آدمی دوائیاں خریدنے کی کوشش کر رہا تھا ،اس نے ڈاکٹر سے پوچھا کہ ساری دوائیاں آ گئیں تو ڈاکٹر نے کہا کہ ابھی یہ بھی لینی ہیں، اس کے چہرے پر مایوسی مجھے آج بھی نہیں بھولتی، اس دن میری زندگی بدلی، پھر کینسر کا ہسپتال بنایا اور سیاست میں بھی آیا، مخلوق کی خدمت کرتے ہیں تو زندگی بدل جاتی ہے، میو ہسپتال سے شروع ہونے والا سفر چل رہا ہے، سوچا تھا کہ ان لوگوں کے لئے زندگی گزاروں گا جن کو حکومت نے پیچھے چھوڑ دیا، کے پی کے میں پہلی بار ہیلتھ انشورنش شروع کیا ،کے پی کے والے حکومت کو ایک ایک باری دیتے ہیں لیکن ہمیں دوسری بار دو تہائی اکثریت ملی، اسکی بہت بڑی وجہ ہیلتھ کارڈ سسٹم تھا، اس کارڈ کے‌ذریعے کسی بھی ہاسپٹل میں علاج ہو سکتا تھا ،لوگوں کو سمجھ آئی کہ فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے.

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برطانیہ میں دیکھا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کا مفت علاج ہوتا تھا، بچے سرکاری ہسپتالوں میں مفت پڑھتے تھے، بے روزگاروں کو وظیفہ ملتا تھا، ہم بھی اسی طرز پر پاکستان میں کام کرنا چاہتے ہیں، چینل پروپیگنڈہ کر رہے ہیں غریب آدمی سے پوچھتے ہیں کہ کیا مہنگائی ہے اور کدھر گیا نیا پاکستان، یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہو رہا ہے، پہلے دن ہی مدینہ کی ریاست نہیں بن گئی تھی، یہ ایک سفر تھا ،جنگ احد، خندق ہوئی، مشکل وقت تھا لیکن اس کے بعد اسی ریاست نے دنیا کی تاریخ بدل دی، ہم اسی راستے پر چل رہے ہیں، ساٹھ لاکھ ،بہتر لاکھ خاندانوں کو پنجاب میں کارڈ ملیں گے، ہر سال ہم غریب کے اور قریب جائیں گے،

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے کمزور طبقے کو اٹھانا ہے، پاکستان میں پہلی بار میڈیکل پر باہر سے آنے والے سامان پر ڈیوٹیز اٹھا دی ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ ہسپتال بنائیں، سرکار نہین بنا سکتی، کارڈ کا حامل کسی بھی ہسپتال میں جا سکتا ہے، آبادی میں بہت زیادہ ہسپتال چاہئے، ہم اپنا سسٹم ہسپتالوں کا منیجمنٹ کا بدل رہے ہیں، ایم ٹی آئی ریفارمز کو جلدی کریں تب ہسپتال ٹھیک کام کریں گے ، ہسپتالوں میں سزا و جزا ہو تو سسٹم کھڑا ہوتا ہے، سرکاری ہسپتالوں میں سزا وجزا نہیں ، اچھا علاج کریں یا نہیں پیسے ان کو ملتے ہیں، غریب آدمی سرکاری ہسپتال اور پیسے والا لندن جاتا ہے، ہم ہیلتھ ریفارمز لائے، لوگ اس کو پرائیوٹائزیشن کہتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ،ہم انفرسٹرکچر ٹھیک کرنا چاہتے ہیں،

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مہنگائی کے حوالہ سے کام کر رہے ہیں، جب بھی روپیہ گرے گا باہر کی چیزیں مہنگی ہو جائیں گی، جب حکومت ملی تھی تو ساٹھ ارب کی چیزیں خرید رہے تھے اور بیس ارب کی بیچ رہے تھے اسلئے روپے پر اثر پڑا، جو بھی باہر سے چیزیں منگواتے ہیں وہ مہنگی ہو گئیَ بد قسمتی سے حکومت ملی تو پرانی حکومت خسارے چھوڑ کر گئی تھی، گھی اسلئے مہنگا ہوا کہ ہم باہر سے منگواتے ہیں لیکن کئی چیزیں آٹا اور چینی جو مہنگا ہوا اس میں ہماری کوتاہی ہے، میں اس کو مانتا ہوں، تحقیقات ہو رہی ہے، جو بھی اس میں ملوث ہو گا سب کا پتہ چلتا جا رہا ہے، ان کو کسی کو نہیں چھوڑیں گے جنہوں نے مہنگائی کر کے پیسہ بنایا، ہم ایسا سسٹم لائیں گے کہ کوئی چیز کم ہو گی تو ہمیں پہلے ہی پتہ چل جائے گا

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرانے ورکرز یہاں بیٹھے ہیں میں کہتا ہوں کہ آپ لوگ مشکل وقت میں میرے ساتھ تھے، جب کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ ہماری پارٹی جیتے گی، ہمارا مذاق اڑایا جاتا تھا، مشکل وقت تھا ، اس کو سامنے رکھ کر کہتا تھا کہ تحریک انصاف حکومت بنائے گی، میں آج کہتا ہوں کہ یہ وہ پاکستان ہے جو 27 رمضان کو بنا تھا یہ وہ پاکستان ہے جس کا عظیم لیڈر قائداعظم اور علامہ اقبال تھے، ڈیڑھ سال حکومت مین رہ کر کہتا ہوں کہ اندازہ نہین کہ یہ ملک کتنا عظیم ملک بننے جا رہا ہے، اللہ نے ملک کو جتنی نعمتیں دیں مجھے بھی نہیں اندازہ تھا، مہینوں، سالوں میں تبدیل ہو گا، سب سے بڑی رکاوٹ مافیا کو شکست دیں گے، یہ وہ ملک بنے گا ہرا پاسپورٹ لے کر جائیں گے تو دنیا میں عزت ہو گی، آج بھی عزت ہے، اس ملک کی عزت بڑھتی جائے گی، یہ عظیم ملک بنے گا، یہ وہ ملک بنے گا جب باہر سے لوگ نوکریاں ڈھونڈنے پاکستان آئیں گے.

Leave a reply