آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز،ویلفیئر اینڈ ورکس،کراچی،ڈی آئی جیز،ٹی اینڈ ٹی، اسٹبلشمنٹ،کراچی زونز،سی آئی اے،ایس پی یو،انویسٹی گیشنز، سمیت کراچی کے تمام آپریشنل و انویسٹی گیشن ایس ایس پیز نے بالمشافہ جبکہ ڈویژنز کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز نے ذریعہ وڈیولنک شرکت کی۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں چینی شہریوں کی سیکورٹی، اغوا برائے تاوان، منشیات مافیاز کے خلاف ایکشن، مفرور و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری،ایس ایچ اوز کی تقرری وتبادلہ، تھانوں کے بجٹ کا استعمال،گاڑیوں کی چوری اور قتل،پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے حوالے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ چینی شہریوں کی نقل و حرکت محدود اور سیکورٹی پلان کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے جبکہ انکی معمول کی یا غیر معمول نقل و حرکت کے دوران سیکورٹی پلان مقامی پولیس کے ساتھ لازمی شیئر کیا جائے تاکہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی امور و اقدامات کو ہر سطح پر ٹھوس اور غیر معمولی بنایا جاسکیانہوں نے کہا کہ ایس ایس پیز اپنے دفاتر میں زیادہ سے زیادہ وقت دیں اور عوامی مسائل و مشکلات کو حل کرنیکے لیئے جملہ اقدامات کو یقینی بنائیں علاوہ اذیں تھانوں میں پولیس نفری کا مسلسل اضافہ کیا جائے۔انکا کہنا تھا کہ غیرمجاز شخصیات کی سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو تھانوں کے ڈسپوزل پر دیا جائے اور اس ضمن میں پولیس سیکورٹی حصول کے تمام کیسز کو تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کو ارسال کیا جائے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایچ اوز کے غیر منطقی تقرری وتبادلے نہ کیئے جائیں کیونکہ صوبے میں امن و امان کے حالات پر کنٹرول کا انحصار پولیس افسران کی طویل مدتی تعیناتی پر ہوتا ہے۔علاوہ اذیں کچہ کے ڈاکں کے شہروں میں بیٹھے سہولت کاروں کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جائے۔ یہ وہ سہولت کار ہیں جو معصوم شہریوں کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا کرواتے ہیں اور مغوی کو کچہ میں پہنچانے سے لیکر تاوان کی وصولی تک کے عمل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کچہ کے ڈاکوں کے خلاف جاری آپریشن اور کامیاب کاروائیوں پر ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پیز کو شاباش دی۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ تمام ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز منشیات مافیاز کے گٹھ جوڑ کے خلاف منظم پلان کے تحت کاروائی کو یقینی بنائیں اور فری رجسٹریشن آف ایف آئی آرز کو ممکن بناتے ہوئے جھوٹے مقدمات کے اندراج کی بیخ کنی کے لیئے تمام تر ضروری اقدامات کریں علاوہ اذیں مفرور و اشتہاری ملزمان کے خلاف صوبائی سطح پر مربوط اقدامات کے تحت کاروائی کی جائے۔
مالکن کو بیہوش کرکے ملازمہ سوا کروڑ سے زائد کا سونا اور نقدی لے اڑی