صوبائی وزیرسردار عبدالرحمان کھیتران رہا

0
49

کوئٹہ: صوبائی وزیرسردار عبدالرحمان کھیتران رہا ہو گئے-

باغی ٹی وی: سردار عبدالرحمان کھیتران کو پولیس نے 22فروری کو کوئٹہ سے گرفتارکیاتھا،سردار عبدالرحمان کھیتران پر ایک خاتون سمیت3 افراد کے قتل کا الزام تھا،عدالت نے گزشتہ روز سردار عبدالرحمان کھیتران کی رہائی کا حکم دیا تھا-

عمران خان کا کل لاہور میں انتخابی ریلی کی قیادت کا اعلان

بلوچستان کے علاقے رکھنی کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے گزشتہ روز سانحہ بارکھان میں گرفتار صوبائی وزیر سردار عبدالرحمٰن کھیتران کی 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عدم شواہد کی بنیاد پر ضمانت منظور کی-

سماعت سیشن جج رکھنی ملک سجاؤ دین کی عدالت میں ہوئی تھی سماعت کے بعد صوبائی وزیر کے وکیل ایڈووکیٹ منظور رحمانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے مؤکل عبد الرحمٰن کھیتران کے خلاف کسی قسم کے الزامات ثابت نہیں ہوئے گواہان کی جانب سے بھی تمام تر الزامات غفور شاہ، سلام شاہ اور رؤف شاہ پر لگائے گئے جس پر عدالت نے سیشن عدالت نے پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض سردار عبدالرحمن کھیتران کی ضمانت منظور کر لی۔

افغانستان:صحافیوں کی ایک تقریب کے دوران دھماکہ،8 افراد جاں بحق متعدد زخمی

بلوچستان کے ایک دور افتادہ ضلع میں بہیمانہ قتل کیے گئے تین افراد کی کنویں سے لاشیں برآمد ہونے کے بعد غم و غصے کا اظہار اور احتجاج کیا گیا اور غیر قانونی نجی جیلوں کے غیر انسانی مسئلے کو اجاگر کیا گیا۔

قتل کیے گئے 2 مردوں اور خاتون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2019 سے غیر قانونی نجی جیل میں قید تھے جسے مبینہ طور پر حکومت سے منسلک بلوچستان عوامی پارٹی کے سرکردہ رہنما عبد الرحمٰن کھیتران چلا رہے تھے۔

بارکھان میں تین لاشیں ملنے کے بعد لواحقین کی جانب سے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ بارکھان کے رہائشی خان محمد مری کے اہل خانہ سردار عبدالرحمن کھیتران کی نجی جیل میں قید تھے۔

ملنے والی تین لاشوں میں سے دو لاشیں خان محمد مری کے بیٹوں کی ہے جس پر سردار عبدالرحمن کھیتران کی جانب سے کوئٹہ پولیس کو گرفتاری دی گئی تھی۔

رمضان المبارک کا پہلا روزہ کب ہو گا؟

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ شب بارکھان سے 7 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ایک کنویں سے بوری بند تین لاشیں برآمد ہوئیں جن میں ایک لاش خاتون اور دو لاشیں مردوں کی ہیں، لاشیں نویں سے نکال کر سول ہسپتال بارکھان منتقل کر دی گئیں، جہاں انہیں عبدالقیوم بجرانی مری نے شناخت کر لیا جس سے پولیس نے انہیں ان کا وارث قرار دیا ہے، قانونی چارہ جوئی کے بعد لاشیں ان کے حوالے کردی گئیں۔

Leave a reply