خیبر پختونخوا کے ضلع ابیٹ آباد میں مویشیوں کے ساتھ ایک باڑے میں رکھنے والی ثوبیہ نامی خاتون کو پولیس نے بازیاب کر لیا۔ ثوبیہ بی بی کے اہل خانہ کے لوگ دیسال، درمڑھیا گاوں میں ایک شادی پر بطور مہمان گئے تھے جہاں دیسال کے کچھ باسیوں نے ثوبیہ کے والد اور بھائی کو بتایا کہ کہ ثوبیہ کو اپنے شوہر حمید، دیوروں سعید اور شافی اور اپنی ساس یاسمین نے بکریوں کے ایک باڑے میں رکھا ہوا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ساس یاسمین ان پر تشدد بھی کرتی رہتی ہے۔
جسکے بعد بھائی اور والد دیسال کے چند رہائشیوں کو ساتھ لیکر حمید کے گھر چلے گئے اسی موقع ہی پر تھانہ بگنوتر پولیس کو بھی مطلع کیا گیا۔ ثوبیہ بی بی کو بکریوں کے باڑے میں باندھے ہوئے پایا گیا ،پولیس کے مطابق ثوبیہ کے جسم پر زخم و تشدد کے نشانات بھی ہے اور ثوبیہ کی حالت بھی تشویش ناک ہے،۔
تھانہ بگنوتر پولیس کے مطابق اطلاع ملتے ہی انہوں نے حمید کے گھر پر چھاپہ مارا۔ ثوبیہ کو بحفاظت بازیاب کر کے انکو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سب سے پہلے انکا میڈیکل چیک اپ کرایا گیا۔ ثوبیہ کو 3 سے 4 ماہ تک بکریوں کے ایک باڑے میں رکھا گیا تھا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ثوبیہ کی ساس اور ایک دیور کو گرفتار کر دیا ہے جبکہ ابیٹ آباد کی پولیس جلد ہی حمید کو بھی گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ثوبیہ کو انصاف دلایا جائے گا۔

Shares: