19 اپریل کو حامد میر کو اور 20 کو ابصار عالم کو گولی لگی ، دنوں واقعات میں کیا کچھ یکسانیت ، ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ

0
48

19 اپریل کو حامد میر کو اور 20 کو ابصار عالم کو گولی لگی ، دنوں واقعات میں کیا کچھ یکسانیت ، ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ

باغی ٹی وی : صحافی ابصار عالم کو آج 20 اپریل کو گولی لگی جبکہ اس سے پہلے اسی طرح کا واقعہ 19 اپریل 2014 میں پیش آیا جب سینئر صحافی حامد میر کو بھی گولی لگی . اس سلسلے میں جیو چینل کئی گھنٹے اداروں کے خلاف پراپیگنڈا بھی کرتا رہا . مسلسل نشریات چلائیں
اب جب ابصار عالم کو اسی طرح گولی لگی ہے تو حامد میر اور ابصار کے واقعہ کو ایک انداز سے دیکھا جا رہا ہے . دونوں سینئر صحافیوں کو جب گولی لگی تو ان کی حالت ایک طرح کی ہی ہے یعنی دنوں ہشاش بشاش اور بات چیف کرتے دکھائی دیتے اس پر عوام نے کافی کچھ لکھا اور کہا ہے .

سوشل میڈیا سائیٹ ٹؤیٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی چل رہا ہے جس میں ملکی جلی ٹویٹس چل رہی ہیں. جن میں بعض اس کی مذمت کررہے ہیں اور بعض اس کو بھی حامد میر کی طرح کا واقعہ قرار دے کر ابصار عالم کی ٹرولنگ کر رہے ہیں.

اس سلسلے میں سینئر صحافی خاور گھمن نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ابصار عالم پر حملے کے ذمہ داران کو جلد بے نقاب کرنا چاہیے ورنہ بعض عناصر جو فوج اور اداروں کے خلاف محاذ کھولنے کے انتظار میں رہتے ہیں ان کے بیانے کو تقویت ملنا شروع ہوجاتی ہے .
سینئر صحافی اور اینکر پرسن مبشر لقمان نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور اللہ تعالی سے ان کی سلامتی اور صحت کا دعا کی .


مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ بہت سارے سوالات کوجنم دےرہاہے۔وه جمہوریت اور سول بالا دستی کیلئے اٹھتی ایک بہادراورحق پر مبنی آواز ہے۔صحافت کا گلا گھونٹنے والےان مجرموں کو فوری طور پر قوم کے سامنےلا کر نشان عبرت بنایاجائے۔اللہ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھےاورصحت کاملہ عطا فرمائے۔آمین


خیال رہے کہ ماروی سرمد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ابصار عالم ایک دن پہلے اس بات کی سزا ملی جو اس نے آئی آیس آئی کے ڈی جی فیض کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا تھا . ماروی سرمد نے پھر اس پر ابصار عالم کو شاباش دی اور اس” بہادری اور جرآت” پر خراج تحسین پیش بھی کیا


ہارون ملک نے ٹویٹ کی کی حامد میر فلم جو بلاک بسٹر رہی اس کے بعد پارٹ تو نئے ایکٹر کے ساتھ حاضر خدمت ہے .

اسی طرح ایک صارف نے لکھا کہ پیٹ میں جو بھی گولی لگتی ہے وہ پیٹ کے کئی ایک اعضائے رئیسہ میجر آرگنز کو متاثر کرتی ہے . اس طرح‌ خون بہنے سے بندہ تو مرنے کے قریب پہنچ جاتا ہے یہ کیسا سپر مین ہے جسے گولی نے کچھ کہا ہی نہیں‌اور یہ بالکل ہشاش بشاش باتیں کررہے اور ویڈیو ریکارڈ کرا رہا ہے .

https://twitter.com/teeepu_76/status/1384526971812696064?s=20
اسی طرح سینئر صحافیوں ، معروف سیاستدانوں اور دیگر افراد نے اس واقعے کی مذمت کی
صوبائی وزیر برائے انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی نواب محمد تیمور تالپور نے معروف صحافی ابصار عالم پر قاتلانہ حملےکی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کاہ کہ اس طرح کے حملوں کا مقصد انتشار پھیلانا ہے مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائےمیڈیا کی آواز کو دبانےکی سازش ہے۔ ابصار عالم کی جلد صحتیابی کےلئے دعا گو ہوں.

‏چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے سینئرصحافی ابصارعالم پرفائرنگ کی مذمت ہے .مریم نواز نے کہا کہ ‏ابصارعالم کوبربریت اورظالمانہ جرم کانشانہ بنایا گیا، ‏مریم اورنگزیب نے کہا کہ ابصارعالم پروفاقی دارالحکومت میں فائرنگ ہوئی،وہ ایک بہادراورنڈرصحافی ہیں،فواد چودھری نے کہا کہ ‏واقعےکی جیسےہی تفصیلات سامنےآئیں گی میڈیا کے سامنے رکھیں گے،

‏ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیاایڈیٹرزاینڈنیوزڈائریکٹرز نے بھی صحافی اورسابق چیئرمین پیمرا ابصارعالم پرحملےکی مذمت کی.جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے کہا کہ ابصار عالم کے خیالات اور نظریات سے اختلاف رکھنے والے اس حملے کے اصل ذمے دار ہیں،

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے لایا جائے ۔ کے یو جے کے صدر نظام صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام ارکان کی جانب سے جاری ایک مشترکا بیان میں کہا گیا ہے کہ ابصار عالم پر حملہ اس ملک میں آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے ابصارعالم اپنے نظریات اور خیالات کے حوالے سے ایک واضح سوچ رکھتے تھے اور ان کی سوچ سے اختلاف رکھنے والے ہیں.

اصل میں اس حملے کے پیچھے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ماضی میں سلیم شہزاد اغوا قتل کمیشن یا حامد میر پر حملے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے لے آئی جاتی تو آج یہ واقعہ پیش نہ آتا کے یو جے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگر آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو اسے ابصار عالم پر حملے کو ایک ٹیسٹ کیس کے طور پر لیتے ہوئے ناصرف حملے آوروں بلکہ واقعے کے اصل ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کرکے سامنے لانا چاہئے کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پی ایف یو جے سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر فوری طور پر ملک بھر میں بھرپور احتجاج کی کال دے

Leave a reply