سکھر (باغی ٹی وی،نامہ نگار مشتاق علی لغاری)آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایات پر محکمہ پولیس میں احتسابی عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ نے سکھر رینج کے متعدد پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، غیر قانونی سرگرمیوں اور کارکردگی میں ناکامی کے الزامات پر محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے اہم فیصلے جاری کیے ہیں۔ یہ اقدامات محکمہ جاتی انکوائری رپورٹس کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔
ہیڈ کانسٹیبل غلام شبیر اعوان اور کانسٹیبل لدھو خان منگنیجو کو اختیارات سے تجاوز اور کرپشن کے الزامات پر ایک سال کی سروس ختم کرتے ہوئے ضلع گھوٹکی منتقل کر دیا گیا۔ اسی طرح کانسٹیبل مست علی پھلپوٹو اور شیر زادہ پٹھان کو کرپشن اور اختیارات سے تجاوز کرنے پر دو سال کی سروس ختم کرنے کے بعد ضلع گھوٹکی ٹرانسفر کیا گیا۔
اس کے علاوہ متعدد برطرف اہلکاروں اور افسران کی بحالی کی اپیلیں مسترد کی گئیں۔ اے ایس آئی منظور احمد سیٹھار کی رینک بحالی کی اپیل اور محمد اسحاق چاکرانی و عدنان علی منگی کی غیرحاضری کی وجہ سے بحالی کی درخواستیں رد کی گئی ہیں۔ برطرف کانسٹیبل جمیل احمد مہر کی اپیل پر ان کی برطرفی کو کمپلسری ریٹائرمنٹ میں تبدیل کیا گیا۔
کچھ اہلکاروں کی سزاؤں میں نرمی بھی کی گئی۔ انسپیکٹر اعجاز علی مخدوم کی میجر پنشمنٹ کو مائنر پنشمنٹ میں تبدیل کرتے ہوئے ایک سال کا انکریمنٹ روکنے کا حکم دیا گیا۔ سب انسپیکٹر نوید مصطفیٰ جمانی اور سب انسپیکٹر اللہ داد چاچڑ کی سزا کو سینشور (تنبیہ) میں تبدیل کیا گیا جبکہ سب انسپیکٹر صفدر عباس اور انسپیکٹر ذوالفقار علی مہر کے شوکاز نوٹس فائل کیے گئے اور انہیں آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی۔ برطرف اے ایس آئی منظور احمد لانگا کی بحالی منظور کر کے انہیں دوبارہ نوکری پر بحال کیا گیا اور سزا سینشور میں تبدیل کی گئی۔
ڈی آئی جی سکھر رینج نے مزید 30 سے زائد افسران و اہلکاروں کے سکھر رینج کے مختلف اضلاع میں ٹرانسفر کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔ ڈی آئی جی فیصل عبداللہ چاچڑ نے واضح کیا کہ غفلت، لاپرواہی، کرپشن یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوں گے اور محکمہ پولیس میں نظم و ضبط کی بہتری اولین ترجیح ہے۔ اچھی کارکردگی دکھانے والے اہلکاروں کو انعامات اور تحسین سے نوازا جائے گا۔








