ایئر انڈیا کے سی ای او کیمبل ولسن نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود پر پابندی سے ایئر لائن کو مالی نقصان پہنچ رہا ہے، بندش کی وجہ سے پروازوں کے طویل اوقات اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
بھارتی ائیر لائن ائیر انڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیمبل ولسن کا کہنا ہے کہ بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے ناصرف براہ راست پروازوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے بلکہ اس سے ائیر لائن کے منافع پر بھی گہرا اثر پڑا ہے،فضائی حدود کی بندش کا اثر تو بہت گہرا ہے لیکن ہم اپنے آپریشن کو بلا تعطل چلانے میں کامیاب رہے ہیں ،بھارتی طیاروں کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے مغربی ممالک کی پروازوں کا دورانیہ ایک گھنٹہ بڑھ گیا ہے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے طیارے گرنے کے اعتراف پر ہندؤؤں کا ہنگامہ
کیمبل ولسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود ایک سال بند رہنے سے ایئر انڈیا کو 5 ہزار کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ ہےاس بندش سے اب تک تقریباً 1000 پروازیں متاثر ہوئی ہیں، جہاز پر لوڈ کم کرنے کے لیے کئی بار 20 سے 30 سیٹیں خالی رکھی جا رہی ہیں، ایئر اسپیس کھلوانے کے بارے میں بات چیت کا فیصلہ حکومت کرے گی۔
واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو جواز بناکر پاکستان اور آزاد کشمیر کے مختلف مقامات پر مساجد اور گھروں پر میزائل مارے جس سے 5 پاکستانی شہید اور کئی زخمی ہوئے پاکستان نے بھارت کو حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ناصرف بھارت کے رافیل طیاروں سمیت 6 جنگی طیارے گرائے بلکہ بھارت کا اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم ایس 400 بھی تباہ کیا اور کئی ائیر فیلڈز کو بھی نشانہ بنایا۔
غزہ: اسرائیلی فوج کی امداد لیتے افراد پر بمباری ، 40 فلسطینی شہید