ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ بلیک لائیولی نے اپنے ساتھی اداکار اور ہدایت کار جسٹن بیلڈونی پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ 37 سالہ بلیک لائیولی نے 40 سالہ جسٹن بیلڈونی کے خلاف یہ مقدمہ اسی سال ریلیز ہونے والی ہالی ووڈ فلم It Ends with Us کی شوٹنگ کے دوران کی گئی مبینہ ہراسانی کی بنیاد پر دائر کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، اس مقدمے کا آغاز اس وقت ہوا جب بلیک لائیولی اور جسٹن بیلڈونی کے درمیان تعلقات میں تناؤ آیا، اور اس کے کچھ ماہ بعد یہ الزامات سامنے آئے ہیں۔ دونوں اداکاروں کے درمیان فلم کی شوٹنگ کے دوران تعلقات خراب ہو گئے تھے، اور اب بلیک لائیولی نے اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ جنسی ہراسانی کے بارے میں قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بلیک لائیولی کو اس مقدمے کے معاملے میں دیگر ہالی ووڈ اداکاروں کی جانب سے بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ It Ends with Us کے ساتھی اداکار برینڈن اسکیلنر اور جینی سلیٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے بلیک لائیولی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

برینڈن اسکیلنر نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں سے کہا کہ وہ اس مقدمے کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور اس معاملے پر اپنی آواز اٹھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس پر بات کرنا ضروری ہے تاکہ انصاف مل سکے۔اداکارہ جینی سلیٹ نے بھی بلیک لائیولی کی حمایت میں ایک پیغام جاری کیا اور ان کی بہادری کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ "میں بلیک لائیولی کے ساتھ کھڑی ہوں اور جو کچھ بھی ان کے ساتھ ہوا وہ نہایت پریشان کن اور مکمل طور پر دھمکی آمیز ہے۔” جینی سلیٹ نے مزید کہا کہ ہر فرد کو اپنی حفاظت اور حقوق کے بارے میں آواز اٹھانے کا حق حاصل ہے، اور وہ بلیک لائیولی کے ساتھ اس مشکل وقت میں کھڑی ہیں۔

مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جسٹن بیلڈونی نے بلیک لائیولی کو غیر مناسب طریقے سے چھوا اور جنسی طور پر ہراساں کیا، جس کے بعد بلیک لائیولی نے اس کی رپورٹ پولیس اور دیگر قانونی اداروں کو کی۔ یہ الزامات انتہائی سنجیدہ ہیں اور ہالی ووڈ کے اندر ایک اہم بحث کو جنم دے رہے ہیں، خاص طور پر اس بات پر کہ کیا صنعت میں اس قسم کی بدسلوکی کا سدباب کیا جا رہا ہے یا نہیں۔یہ مقدمہ ہالی ووڈ میں ایک اور تنازعہ کی شکل اختیار کر گیا ہے، جہاں پچھلے کچھ سالوں میں مختلف اداکاراؤں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئی اہم آوازیں اُٹھی ہیں۔ بلیک لائیولی کے مقدمے کے حوالے سے بھی کئی سوالات اُٹھ رہے ہیں کہ آیا ہالی ووڈ کی صنعت میں ایسی بدسلوکی کے واقعات اب بھی ہورہے ہیں یا یہ صرف ایک منفرد کیس ہے۔

اداکارہ بلیک لائیولی نے جنسی ہراسانی کے الزامات کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان پر ذہنی اور جذباتی طور پر دباؤ ڈالا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ صرف ان کی ذاتی زندگی تک محدود نہیں بلکہ ہالی ووڈ کی ثقافت میں اس قسم کی بدسلوکی کا گہرا اثر پڑتا ہے۔

قائد کے پاکستان کو متحد ہو کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں، شیری رحمان

قائد کے پاکستان کو متحد ہو کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں، شیری رحمان

Shares: