فرانسیسی اداکار جنسی ہراسانی کا مجرم قرار،18 ماہ سزا

2 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ

فرانسیسی عدالت نے معروف اداکار جیرار دیپارڈیو کو دو خواتین کو جنسی ہراسانی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 18 ماہ کی معطل قید کی سزا سنا دی ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، 76 سالہ اداکار کو عدالت نے یہ سزا اس بنیاد پر دی کہ انہوں نے نہ تو ندامت کا اظہار کیا اور نہ ہی متاثرہ خواتین سے معافی مانگی۔ عدالت نے انہیں ہدایت دی کہ وہ ہر خاتون کو 1100 ڈالر ہرجانے کی رقم بھی ادا کریں۔عدالت نے مزید حکم دیا کہ دیپارڈیو کو جنسی مجرم کے طور پر رجسٹر کیا جائے اور ان کی عدالتی نگرانی بھی کی جائے۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت اداکار عدالت میں موجود نہیں تھے، تاہم ان کے وکیل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کیا ہے۔

یہ فیصلہ کانز فلم فیسٹیول 2025 کے آغاز کے موقع پر سامنے آیا، جہاں دیپارڈیو کو 1990 میں بہترین اداکار کا اعزاز مل چکا ہے۔ طویل عرصے تک فرانسیسی سینما کا بڑا نام سمجھے جانے والے دیپارڈیو پر می ٹو تحریک کے دوران 20 سے زائد خواتین نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

موجودہ مقدمہ 2021 میں فلم "Les Volets Verts” کی شوٹنگ کے دوران پیش آنے والے واقعات پر مبنی تھا، جس میں ایک 54 سالہ سیٹ ڈریسر اور 34 سالہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر متاثرہ خواتین کے طور پر سامنے آئیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد دونوں خواتین نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب ایک کٹھن دور کے اختتام پر خود کو قدرے محفوظ اور مطمئن محسوس کر رہی ہیں۔

کراچی میں لرزہ خیز واردات: بیٹوں نے باپ کو کمانے کا کہنے پر قتل کر دیا

دوبارہ جارحیت ہوئی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا،خواجہ آصف

جیل حکام کی بانی پی ٹی آئی کی اضافی سہولیات پر اعتراض، نظرثانی کی اپیل

آپریشن بنیان مرصوص،تباہ شدہ بھارتی طیاروں کی تعداد سات ہو گئی

Latest from بین الاقوامی