عدالت کے ساتھ غلط بیانی کرنے پر اہم شخصیت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گرین لینڈ ایریاز پر 557 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی قیام کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے درخواست پر سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی ،عدالت نے غلط بیانی کرنے پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوہے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی. سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے کہا کہ قبرستان کے لیے جگہ مختص کر دی گی ہے تاہم وہ عدالت مین دستاویزات پیش نہ کرسکے. عدالت نے اس پربرہمی کا اظہارکیا عدالت نے قرار دیا تھا کہ قانون کے تحت گرین بلٹ پر ہاوسنگ سوسائٹیز بن نہیں سکتیں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ لاہور ڈویژن میں 241 ہاوسنگ سوسائٹی گرین بلٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں.
سرکاری وکیل نے اگاہ کیا تھا کہ 175 سوسائٹی غیر قانونی کام کر رہی ہیں ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تھا کہ لاہور میں 62 سوسائیٹز غیر قانونی کام کر رہی ہیں. چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ آیل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے ہے مگر کارکردگی صفر ہے ۔وکیل درخواستگزار نے کہا تھا کہ عدالت ایل ڈی اے سے وضاحت طلب کرے کہ انکےافسر کتنے کتنے سالون سے سیٹوں پر براجمان ہیں ۔ زیادہ تر افسران ایل ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر طویل عرصے سے تعینات ہیں ۔ان ڈیپوٹیشن پر تعینات افسروں کے دور میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز بنائی گئی ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے صحافی مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے قرار دیا تھا کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا تھا اگر ہم نے اس شہر کو بچانے کیلیئے کوشش نہ کی تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگی عدالت نے تعنیات رہنے والے تمام سابق ڈی جی ایل ڈی اے کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا