عدالت نے گلوکار واداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے پر میشا شفیع کو طلب کرلیا۔

باغی ٹی وی : لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے معاملے پر سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ ذولفقار باری نے کیس پر سماعت کی۔

دوران سماعت پراسیکیوشن نے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف چالان میں اعتراض دور کرکے عدالت میں پیش کیا جس پرعدالت نے گلوکارہ کو 18 جنوری کو ہونے والے اگلی سماعت پر طلب کر لیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے ٹرائل کورٹ میں پیش کردہ عبوری چالان پرمیشا شفیع کی قانونی ٹیم کا شدید رد عمل

اس سے قبل ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے جانے والے چالان میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمر سمیت 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے لیکن وہ ان الزامات کو سچ ثابت نہ کرسکے۔

واضح رہے کہ گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کررکھا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ گلوکارہ نے ان پر جنسی ہراسانی کے بے بنیاد الزمات عائد کیے جس سے ان کے اہلخانہ کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی امیج بھی خراب ہوئی۔

جنسی ہراسانی کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے علی ظفر سے معافی مانگ لی

میشا شفیع کے خلاف مذکورہ کیس کے علاوہ علی ظفر نے لاہور سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کر رکھا ہے، جس کی تاحال سماعتیں جاری ہیں علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف یہ کیس اس وقت دائر کیے تھے جب گلوکارہ نے علی ظفر پر اپریل 2018 میں جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھےجنہیں علی ظفر نے مسترد کردیا تھا۔

میشا شفیع اورعلی ظفر کیس: ایف آئی اے نے میشا شفیع کو مجرم قرار دیا

 

Shares: