عدالت پر دباوَ نہ ڈالیں،نہ ہی کسی کے دباوَ میں آئے گی،چیف جسٹس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد کچہری میں وکلا چیمبرز گرانے کیخلاف اسلام آبادبار کونسل کی اپیل پر سماعت ہوئی،
چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ،سپریم کورٹ نے اسلام آباد بار کونسل کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی اور انتظامیہ کو وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا،عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت تک مزید کارروائی نہ کی جائے، عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوتس جاری کردیئے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت پر دباوَ نہ ڈالیں،نہ ہی کسی کے دباوَ میں آئے گی،روسٹرم سے پیچھے ہٹ جائیں، سب لوگ کیوں آگے آ گئے ہیں،کیا آپ کو آواز نہیں آ رہی،ہم وکیلوں کو اچھی طرح جانتے ہیں،ہم بھی وکیل رہ چکے یہ کام کبھی نہیں کریں گے،وکلا کے کلپ نظر آتے رہتے ہیں وہ عدالتوں کے بارے میں کیا کیا بات کرتے ہیں کوئی عقل اور شعور ہونا چاہیے،جس ادارے کا حصہ ہیں کچھ خیال کریں،ہماری سمجھ سے بالاتر ہے،جہاں کچھ وکیل اکٹھے ہوتے کچھ الٹا بولتے اور کرتے ہیں
سپریم کورٹ نے منگل تک وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا،اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا،سپریم کورٹ نےایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیئے
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ فٹبال گراوَنڈ پر 3 منزلہ چیمبرز تعمیر کیے گئے، چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ چیمبرز وکلا کے ذاتی ملکیت تصور ہوتے ہیں،بار ایسوسی ایشنز چیمبرز کو لیز پر دیتی ہیں، بار ایسوسی ایشن کو چیمبرز لیز پر دینے کا اختیار کہاں سے آ گیا؟ پبلک کی زمین پر چیمبرز بنانے کا اختیار کہاں سے آ گیا؟ ملک میں کہیں بھی گراوَنڈ میں چیمبرز نہیں بنے، وکیل اسلام آباد بار کونسل نے کہا کہ ملک میں کہیں اور دکانوں میں عدالتیں بھی نہیں لگتی،