وفاق سے پیسے نا ملنے پر اعلی امین کا عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھانے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاق کے ذمہ واجب الادا پیسے نہ ملنے پر عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ کو وفاق کےذمہ صوبے کے واجبات اور مالی امور پر بریفنگ دی گئی حکام نے بتایاکہ پن بجلی کےخالص منافع کی مد میں وفاق کےذمہ 1510 ارب روپے واجب الادا ہیں، نیشنل گرڈ کو دی جانے والی بجلی کی مد میں 6 ارب روپے بقایاجات ہیں۔

بریفنگ کے مطابق قبائلی اضلاع کا صوبےسے انتظامی انضمام ہوگیا لیکن مالی ابھی تک انضمام نہیں ہوا، قبائلی اضلاع کے انضمام سے صوبےکی آبادی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، آبادی کے تناسب سے این ایف سی میں صوبے کا شیئر 19.64 فیصد بنتا ہے اور صوبے کو اس وقت این ایف سی کا صرف 14.16 فیصد شیئر ملتا ہے، آبادی کے حساب سے این ایف سی میں سالانہ 262 ارب روپے ملنے چاہئیں۔

وزیراعلیٰ نے معاملات وفاق کے ساتھ اٹھانےکیلئے لائحہ عمل ترتیب دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایک ماہ میں ہوم ورک مکمل کرکے پلان آف ایکشن مرتب کیا جائے مالی معاملات کا کیس مؤثرانداز میں پیش کرنے کیلئے دستاویزات تیار رکھی جائیں، واجبات اور آئینی حقوق کیلئے تمام فورمز پر آواز اٹھائی جائے گی، وفاقی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھانے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں، وفاق سے شنوائی نہ ہونے کی صورت میں عدالتوں کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائےگا۔

دوسری جانب حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو اڈیالہ جیل کے دورے سے روک دیا، محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا گیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل پر ملک دشمنوں کی جانب سے حملوں کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت کے خط کے جواب میں پنجاب حکومت نے تحریری مراسلے میں لکھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث اڈیالہ سمیت مختلف جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے امن و امان کی صورت حال کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دورہ کسی اور نئی تاریخ تک مؤخر کیا جائے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکے دورہ اڈیالہ جیل کیلئے 12 مارچ کو پنجاب حکومت کو خط ارسال کیا تھا-

Comments are closed.