پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایک رکن بھی زیادہ ہوا تو عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں،تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے ایک بار پھر جمہوری عمل کا مذاق اڑایا لیکن جمہوریت کو ہر حال میں قائم رہنا چاہیئے-
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی اجلاس مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف لینے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ لیکن صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف نہ لینا افسوسناک ہے، اسپیکر خیبرپختونخوا نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اور آج یا کل مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف لوں گا ہمارے پاس ایک رکن بھی زیادہ ہوا تو عدم اعتماد کی تحریک لاسکتے ہیں-
انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں تحریک عدم اعتماد لائی جاسکتی ہے اور اس وقت ہمارا ہدف صرف سینیٹ انتخابات ہیں جو اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے ایک بار پھر جمہوری عمل کا مذاق اڑایا لیکن جمہوریت کو ہر حال میں قائم رہنا چاہیئے پشاور ہائی کورٹ کا شکریہ کہ حلف برداری کا اختیار سونپا، جمہوریت کی حرمت کو پامال نہیں ہونے دیں گے تاہم تحریک انصاف نے آئینی ذمہ داری میں رکاوٹ ڈال کر خود کو بے نقاب کیا۔
قلات میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 4 دہشتگرد ہلاک
گورنر نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت اور اپوزیشن میں 6/5 کا فارمولا طے پایا ہے، فارمولا طے ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نےکہا کہ ان کےارکان بات نہیں مان رہے اگرباقاعدہ مقابلہ ہوا تو کوشش ہوگی کہ 5 کے بجائے 6-7 سینیٹرز منتخب کرالیں،صوبائی حکومت ایسے اقدامات کرے کہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو۔
واضح رہے کہ آج خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کی حلف برداری ہونی تھی، تاہم پی ٹی آئی کے شیر علی آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی، جس کے بعد اسمبلی کا اجلاس 24 جولائی تک ملتوی کر دیا گیا تھاصوبائی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے سے سینیٹ الیکشن بھی کھٹائی میں پڑ گئے تھے، تاہم اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرکے مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کی حلف برداری کے لیے کسی کو نامزد کرنے کی درخواست کی تھی،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس ایس ایم عتیق نے اپوزیشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی کو حلف لینے کا حکم دیا تھا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی ایک روزہ سرکاری دورے پر کابل پہنچ گئے