عدیم ہاشمی اردو کے ممتاز شاعر،ادیب اور ڈرامہ نگار کب پیدا ہوئے
عدیم ہاشمی کی پیدائش*
اردو کے ممتاز شاعر، ادیب اور ڈرامہ نگار عدیم ہاشمی کی تاریخ پیدائش اگست1946ء ہے۔
عدیم ہاشمی کا اصل نام فصیح الدین تھا اور وہ بھارت کے شہر ڈلہوزی میں پیدا ہوئے تھے۔
عدیم ہاشمی کا شمار اردو کے جدید شعرا میں ہوتا تھا۔
ان کے متعدد شعری مجموعے شائع ہوئے جن میں ترکش، مکالمہ، فاصلے ایسے بھی ہوں گے، میں نے کہا وصال، مجھے تم سے محبت ہے، چہرا تمہارا یاد رہتا ہے، کہو کتنی محبت ہے اور بہت نزدیک آتے جارہے ہو کے نام سرفہرست ہیں۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لئے ایک ڈرامہ سیریل ’’آغوش‘‘ بھی تحریر کیا اور مشہور ڈرامہ سیریز گیسٹ ہائوس کے لئے بھی کچھ ڈرامے تحریر کئے۔
5 نومبر 2001ء کو عدیم ہاشمی امریکا کے شہر شکاگو میں وفات پاگئے اور وہیں پاکستانیوں کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
ان کے اشعا ر ملاحظہ ہوں-:
بچھڑ کے تجھ سے نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپ
اڑا دیئے ہیں پرندے شجر میں بیٹھے ہوئے
……٭٭٭……
فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا
سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا
……٭٭٭……
بہت نزدیک آتے جارہے ہو
بچھڑنے کا ارادہ کر لیا کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ چشمِ زر کہاں، یہ مِری چشمِ تَر کہاں
ٹکرائی بھی تو جا کے نظر سے نظر کہاں
جانا ہے تم کو جاؤ، چلے ہو مگر کہاں
میں ڈھُونڈتا پھروں گا تمہیں دَر بہ دَر کہاں
قصر شہی کی بات ہے قصر شہی کے ساتھ
تیری گلی کہاں ، تِرے دیوار و دَر کہاں
دولت سے خوابگاہ تو جو بھی خرید لو
نِیندیں مگر خرید سکے مال و زَر کہاں
تُو آگ ہی لگا کے ذرا خُود کو دیکھ لے
تجھ پر یونہی پڑے گی کِسی کی نظر کہاں
میں اپنا آپ ڈھُونڈ رہا ہوں جہان میں
مجھ کو عدیم اور کِسی کی خبر کہاں
یہ کِس مقابلے کے لیے جا رہے ہو تم
آنسو کہاں عدیم، صدف کا گہر کہاں