سیکیورٹی اداروں کی بڑی کارروائی: عمران خان کی سہولت کاری میں ملوث اڈیالہ جیل کا اعلیٰ افسر گرفتار

0
92
adiyala

راولپنڈی: حساس سیکیورٹی اداروں نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان پر سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی غیر قانونی سہولت کاری کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق، محمد اکرم پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے عمران خان کو غیر قانونی سہولیات فراہم کیں۔ خاص طور پر، ان پر خفیہ طور پر عمران خان کے لیے پیغام رسانی کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے، جو کہ جیل کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔سیکیورٹی اداروں کے ایک اعلیٰ افسر نے گمنام رہتے ہوئے بتایا کہ "ہمیں مدت سے شک تھا کہ جیل کے اندر سے کچھ افراد قیدیوں کو غیر قانونی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ہماری تحقیقات سے یہ شبہ مضبوط ہوا اور آخرکار ہمیں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف ٹھوس شواہد ملے۔”
اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے، حساس اداروں نے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو بھی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔ آئی جی نے اس واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ "ہم اپنے محکمے میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ قانون کا مکمل عمل درآمد ہوگا۔”فی الحال محمد اکرم سے تفتیش جاری ہے۔ ان سے مختلف زاویوں سے سوالات کیے جا رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا وہ اکیلے اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھے یا جیل کے دیگر افسران بھی اس میں شامل ہیں۔محکمہ داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ "جیسے ہی تحقیقات مکمل ہوں گی، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ایک مثال بنے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی افسر ایسی حرکت کرنے کی جرأت نہ کرے۔”
اس واقعے نے ایک بار پھر جیلوں میں سیکیورٹی کے مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ حکومتی حلقوں میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ جیلوں کے نظام میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔یہ خبر ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس معاملے پر ایک تفصیلی پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں عوام کو تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے گا۔

Leave a reply