عادل راجہ پکڑا گیا، غداروں کے گرد گھیرا تنگ

0
95

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کی نواز شریف سے اچھی ملاقات نہیں ہوئی اختلافات بڑھ گئے ہیں شاہد خاقان عباسی خود ملنے گئے تھے انکو بلایا نہیں گیا تھا ۔
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ انسان کی اپنی صفات نہیں بدلتی۔عادل راجہ لندن میں ہو یا پاکستان میں اس نے پاکستان اور پاکستان کے اداروں کے خلاف کام کرنا ہے میں نے اس کی کال سنی کوئی تعجب نہیں ہوا۔ عادل راجہ را کے ایجنٹ سے بات کر رہا ہے وہ ایک ٹویٹ کرتا ہے کہ زمان پارک آپریشن ہونے والا ہے اسکے بعد عمران خان واٹس ایپ پر گروپ میں میسج کرتے اور پھر پوری کہانی جو عادل راجہ تک پہنچتی وہ عمران خان بیانیہ بنا کر آگے دیتے ۔ روز ایک نئی کہانی بنائی جاتی اسکی انہی باتوں نے عمران خان کو کہاں پہنچا دیا ۔ ، ابھی بھی وہی حرکتیں کر رہا ہے یہ ملک ہے تو ہم ہیں یہ ملک ہے تو ہمارا کام چل رہا ہے اگر خدانخواستہ ملک کو کچھ ہو گیا تو ہمیں نوکری بھی کوئی نہیں دے گا۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ نو مئی کو کس طرح دماغ خراب کیا ان لوگوں نے۔ ان لوگوں کے لئے ایک ہی حل رہ گیا ہے کہ انکو جوتے پڑیں اور جتنے جوتے پڑیں گے وہ اتنی جلدی ٹھیک ہوں گے ۔ اور اب یہ جنرل عاصم منیر کر رہے ہیں فوج کے اندر کسی نے سمگلنگ کی یا کچھ کیا انکا بھی احتساب ہو رہا ہے۔ افغانیوں کو احکامات مل گئے۔ آرمی چیف کو کہتا ہوں کہ ہیومن رائٹس والوں کو اگر تکلیف ہے کہ دہشت گردوں کو واپس کیوں بھیج رہے ہو تو ان کو ان ہیومن رائٹس والوں کے گھر بھیج دیں پھر انکو لگ پتہ جائے گا۔ تاکہ ہیومن رائٹس والوں کی زبان بھی بند ہو۔ نو مئی کا واقعہ کیسے ہوا، جنرل سرفراز
کی ناگہانی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر کیا ہوا تھا ، ہمارا شہید ہم سوچ بھی نہیں سکتے ایسی زبان جو انہوں نے استعمال کی اور عمران خان نے نہیں روکا۔ پھر شیخ رشید کا بیان جنرل سرفراز بارے۔ اب وہ بھی جیل میں ہے اور سوفٹویر اپڈیٹ ہو رہا ہے۔ نو مئی میں عمران خان کو سخت سزا ملنی ہے۔جتنے بھی پکڑے گئے ہیں کوئی بھی فارغ نہیں ہونا۔ جو سفارش کرنے جائے گا وہ بھی اندر ہو گا۔ یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ کوئی معافی نہیں۔ کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ابہام تو نواز شریف بھی نہیں۔ کوئی کہہ رہا تھا کہ نواز شریف کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو گیا ہے۔ رانا ثناء اللہ سمیت سب کہتے ہیں کہ نواز شریف اب ملکی مسائل پر بات کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی کو بلایا نہیں گیا تھا بلکہ وہ ایک خاص پیغام لے کر گئے تھے کہ اگر بیانیہ تبدیل نہیں کرتے تو سیاست سے توبہ کر لو گے ۔ میاں صاحب نے کہا کہ تم کس کے ساتھ ہو ۔ تو عباسی نے کہا میں تو صرف پیغام دینے آیا ہوں۔ اب ن لیگ نے فیصلہ کر لیا یے کہ شاہد خاقان عباسی کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔ سوشل میڈیا پر ن لیگ نظر نہیں آ رہی۔ عمران خان جیل میں ہے لیکن ہر روز ٹرینڈ ان کے۔ ن لیگ کی سائبر فورس لیکن کچھ نہیں کر پا رہی۔ نواز شریف آئین گے تو انکا میڈیا ہینڈلنگ پرویز رشید کریں گے ۔ فنانس احسن اقبال ہوں گے ڈار صاحب نہیں ہوں گے۔ میاں صاحب کو ابھی یہ نہیں پتہ کہ پانی پل کے نیچے سے گزر کر چکا ہے۔ انکو عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا میاں صاحب تو ایک منٹ بھی جیل میں نہیں رہنا چاہتے۔ سندھ میں جی ڈے اے سمیت سب متحرک ہیں جی ڈی اے کتنی کامیاب ہو گی یہ وقت بتائے گا لیکن ایم کیو ایم سیٹوں میں اضافہ کر رہی ہے۔

Leave a reply