لندن ہائیکورٹ میں بریگیڈیئر راشد نصیر اور پاکستان کی قانونی ٹیم مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہوئی، جبکہ بھگوڑے عادل راجہ کو عدالت میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

عدالتی کارروائی کے دوران عادل راجہ کے پیش کیے گئے تمام ثبوت فریب پر مبنی قرار دیے گئے۔ لندن ہائیکورٹ کے جج نے ریمارکس دیے کہ عادل راجہ کا دعویٰ غلط معلومات پر مبنی دکھائی دیتا ہے۔عدالت میں ٹھوس شواہد پیش نہ کرنے پر عادل راجہ کی قانونی پوزیشن مزید کمزور ہوئی، جبکہ جج نے ان کے ذرائع پر بھی کڑی تنقید کی۔ جج نے پوچھا کہ اگر ارشد شریف قتل کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ میں آئی ایس آئی کا کوئی ذکر نہیں، تو آپ کس بنیاد پر اس ادارے پر الزام لگا رہے ہیں؟

عدالت میں یہ بھی دیکھا گیا کہ عادل راجہ نے شواہد کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، جس پر جج برہم ہو گئے۔ ان کے گواہان بھی پاکستانی حکومت اور خفیہ اداروں پر بے بنیاد الزامات لگاتے رہے، جنہیں عدالت نے ناقابلِ اعتبار قرار دیا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں اعتراف کیا کہ صاف طور پر نظر آتا ہے کہ عادل راجہ کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہیں۔

ایران کا خلائی میدان میں اہم قدم: ناہید 2 سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں داخل

جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں رنز بنانے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے

Shares: