لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کی نئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا رویہ توہین آمیز ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی. جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ درخواستوں پر سماعت کی، پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ نئی جےآئی ٹی کی تشکیل کامعاملہ سپریم کورٹ میں ہے،اس کے فیصلے کا انتظار کر لیا جائے ،نئی جے ٹی آئی کو کام کرنے سے روکنے کے عبوری حکم کو چیلنج کیا ہے .

عدالت میں ایڈوکیٹ جنرل پنجاب پیش نہ ہوئے جس پر فل بنچ نے شدید برہمی کا اظہار کیا ،جسٹس قاسم خان نے ریمارکیس دئیے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا رویہ توہین آمیز ہے، یہ تاثر قائم نہ ہو جائےکہ یہ لاء آفیسرز کا رویہ اس حکومت میں درست نہیں ،اچھی روایات چلی گئیں ، ایڈووکیٹ جنرل آفس سے بھی یہ روایات چلی گئیں تو اللہ ہی حافظ ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب میں 70 لاء آفیسرز ہیں تو کیا بنچ تمام لاءآفیسرز کو سنے گا

Shares: