تونسہ شریف ،باغی ٹی وی (ذیشان خان کی رپورٹ)ٹی ایچ کیو ہسپتال تونسہ شریف میں ڈاکٹر طاہر طیب فاروق چانڈیہ ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تونسہ نے اپنی اور سی ای او ہیلتھ ڈی جی خان ڈاکٹر ادریس لغاری کی کرپشن چھپانے کیلیے کروڑوں روپے کی سرکاری ادویات زمین میں دفن کر دیں گئی
ان کرپٹ اور نااہل آفیسران کی غفلت یا میڈیسن مافیا ء سے گٹھ جوڑ کے باعث کروڑوں روپے کی سرکاری ادویات ایکسپائر ہوگئیں ،غریب شہری ادویات نہ ملنے کی وجہ ایڑیاں رگڑ رگڑ کرمرتے رہے،
حکومت پنجاب کی طرف سے کروڑوں روپے کی خطیر رقم عوام کے علاج معالجہ خرچ کرکے ادویات خرید کر ہسپتال بھجوائی گئیں لیکن جنوبی پنجاب میں تونسہ شریف ٹی ایچ کیو ہسپتال میں وہ ادویات عوام کونہ دی گئیں ،اور پڑے پڑے ایکسپائر ہوگئیں
ذرائع کاکہنا ہے 8/10 ٹرک قیمتی ادویات کے زمین دفن شدہ برآمدہوئی ہیں
زمین میں دفن شدہ برآمد ہونے ولی ادویات ڈاکٹر طاہر طیب فاروق چانڈیہ ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تونسہ نے اپنی اور سی ای او ہیلتھ ڈی جی خان ڈاکٹر ادریس لغاری کی کرپشن چھپانے کیلیے کروڑوں روپے کی سرکاری ادویات زمین میں دفن کر دیں گئی۔
عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مطالبہ کیا ہے اس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کرائی جائیں کہ آخر کیا وجہ تھی کہ ادویات مریضوں کو دینے کی بجائے انہیں ایکسپائر کر کے دفن کرنا پڑا ؟ غریب عوام کے ٹیکسز کے پیسے سے خریدی گئی ادویات غریبوں کے کام آنے کی بجائے کیوں زمین کا رزق بنائی گئیں؟
اس نااہلی پر ایم ایس ڈاکٹر طاہر طیب فاروق اور سی ای او ہیلتھ ڈیرہ غازیخان ڈاکٹر ادریس لغاری کے خلاف جامع انکوائری کرائی جائے ۔
یاد رہے تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال تونسہ خطے میں واحد ہسپتال ہے جس میں خیبرپختونخواہ سمیت کوہ سلیمان اور تحصیل بھر کے مریض علاج کیلئے آتے ہیں.








