لاہور: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین کے تحفظ اور سر بلندی کی بات کی جاتی ہے، لیکن افسوس کے ساتھ ہر روز اس کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام قومی مسائل کا حل آئین کی بالادستی میں پوشیدہ ہے۔یہ بات انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں قوانین موجود ہیں، لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، جو کہ مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی پاسداری ہی ملک کو صحیح راستے پر لے جا سکتی ہے اور جب تک آئین پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا جائے گا، ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے خواتین کے حقوق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں خواتین کو بنیادی اور مساوی حقوق حاصل ہیں، لیکن عملی طور پر انہیں وہ حقوق نہیں مل پا رہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں اور خاص طور پر خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ وہ ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے، اور اس بات کی مثال بنگلادیش کی معاشی خوشحالی میں خواتین کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنائے تاکہ وہ اپنے گھرانوں اور ملک کی ترقی میں بھرپور حصہ لے سکیں۔
شاہد خاقان عباسی نے اظہار رائے کی آزادی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر لوگوں کو اپنی بات کہنے کا حق نہیں دیا جائے گا تو مسائل کیسے حل ہوں گے؟ انہوں نے کہا کہ معاشرتی مسائل کا حل اسی وقت ممکن ہے جب ہر فرد کو آزادی سے اپنی رائے دینے کا موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سب لوگ کہتے ہیں کہ آئین کا تحفظ کرنا ہے، لیکن حقیقت میں آئین ہر روز توڑا جاتا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جب آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس سے نہ صرف عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے، بلکہ ملک کے جمہوری نظام کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے اپنے خطاب کا اختتام اس پیغام کے ساتھ کیا کہ اگر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا اور خواتین سمیت تمام طبقوں کو ان کے حقوق دیے جائیں۔

Shares: