پاکستان میں تعینات افغان ناظم الامور مولوی سردار شکیب نے حالیہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان سے سکیورٹی مسائل پر شکایات ہیں، مگر افغانستان کی حکومت کا موقف ہے کہ وہ غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے اور خطے میں امن و استحکام کی خواہش رکھتے ہیں۔مولوی سردار شکیب نے وضاحت کی کہ "ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے، ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے۔” انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستان کو قائل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کچھ غیر ریاستی عناصر افغان سرزمین سے دراندازی کر رہے ہیں، جو پاکستان کے لیے سکیورٹی مسائل پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اقتدار میں آئے تین برس کی انتہائی قلیل مدت ہوئی ہے اور ہم وسطی و جنوبی ایشیا میں رابطے کا ذریعہ بننا چاہتے ہیں۔” افغان ناظم الامور نے اس بات کا ذکر بھی کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطے کے موجودہ چینلز کی اہمیت ہے، جو دونوں ممالک کے لیے سکیورٹی اور ترقی کے نئے مواقع فراہم کرسکتے ہیں۔مولوی سردار شکیب کی اس گفتگو سے واضح ہوتا ہے کہ افغان حکومت اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کی خواہاں ہے، خاص طور پر سکیورٹی کے حوالے سے۔ ان کا یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ دونوں ممالک کو مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں تناؤ برقرار ہے، اور دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان سکیورٹی اور تعاون کے مسائل پر بات چیت کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔

افغان ناظم الامور کی پاکستان سے سکیورٹی تعاون کی اپیل
Shares: