افغانستان کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چمن بارڈر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مؤثر اور ذمہ دارانہ انداز میں جواب دیا۔

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسلام آباد اور کابل کے درمیان استنبول میں مذاکرات جاری ہیں تاکہ گزشتہ ماہ پانچ روز تک جاری رہنے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد نافذ کی گئی جنگ بندی میں توسیع کی جا سکے۔وزارتِ اطلاعات و نشریات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کابل حکومت کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آج چمن میں پاک۔افغان سرحد پر فائرنگ افغان جانب سے شروع کی گئی تھی، جس کا پاکستانی فورسز نے فوری اور ذمہ دارانہ جواب دیا۔

ترجمان کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی کے باعث صورتِ حال پر قابو پا لیا گیا اور جنگ بندی بدستور برقرار ہے۔وزارت اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان جاری مذاکرات کے لیے پرعزم ہے اور توقع کرتا ہے کہ افغان حکام بھی اسی سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔دوسری جانب استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان تیسرے دور کے حتمی مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے

بھارت دنیا کی سب سے بڑی الیکشن چور جمہوریت بن گیا،راہول گاندھی

خوارج نے ریسکیو ایمبولینس اغوا کر لی، خاتون مریضہ سڑک پر چھوڑ دی

وفاقی کابینہ سے 27ویں آئینی ترمیم کل منظور ہونے کا امکان، اجلاس طلب

Shares: