جرمنی کی ایک عدالت نے افغانستان میں خطرے سے دوچار ایک افغان خاندان کو ویزا جاری کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے، جو طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد شروع کیے گئے خصوصی تحفظ پروگرام کے تحت پہلے ہی منظوری حاصل کر چکا تھا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق برلن کی انتظامی عدالت نے منگل کو اپنے فیصلے میں کہا کہ وفاقی حکومت اس خاندان کو ویزا دینے کی پابند ہے، کیونکہ اسے ایک "قانونی طور پر لازم عہد” دیا جا چکا ہے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب جرمنی میں قدامت پسند چانسلر فریڈرک میرز کی نئی حکومت نے اس خصوصی پروگرام کو روک دیا ہے، جس کے باعث ہزاروں افغانوں کی منتقلی کا عمل متاثر ہوا ہے۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان میں تقریباً 2500 افغان شہری موجود ہیں، جنہیں اسی طرح کی منظوری دی جا چکی ہے اور وہ جرمنی جانے کے منتظر ہیں۔یہ پروگرام ان افغانوں کے لیے شروع کیا گیا تھا جنہوں نے افغانستان میں جرمن فوج، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں یا دیگر اداروں کے ساتھ کام کیا اور جنہیں طالبان حکومت سے براہ راست خطرہ لاحق ہے۔

عدالت کے اس فیصلے کو انسانی حقوق کے حامی حلقوں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری، 4 سرمایہ کار کمپنیاں نے پری کوالیفائی کر لیا

بھارتی کرکٹرکے خلاف خاتون سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج

قومی اسمبلی کی خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر انتخابی شیڈول جاری

لاہور میں 84 خستہ حال عمارتیں خطرناک قرار، پی بی سی اے کا سروے مکمل

Shares: