افغانستان،سیلاب سے 40 ہلاکتیں،1500 بچے بے گھر

0
48
afghan flood

افغانستان کے مشرقی صوبوں میں مون سون بارشوں اور طوفان کی وجہ سے سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، ننگرہار صوبے میں سیلاب اور طوفان سے 40 افراد ہلاک 450 شدید زخمی ہیں،سیو دی چلڈرن کے مطابق، مشرقی افغانستان میں حالیہ سیلاب سے کم از کم 1500 بچے بے گھر ہو گئے ہیں۔

افغانستان کے صوبے ننگرہار کے مختلف اضلاع میں اس وقت سیلابی صورتحال کا سامنا ہے،سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانوں اور شدید بارشوں سے متاثرہ ننگرہار، کنڑ اور لغمان صوبوں کے اضلاع میں کم از کم 850,000 بچے رہتے ہیں۔ایجنسی کے مطابق سیلاب کے بعد کم از کم 1500 بچے بے گھر ہوئے ہیں،صوبہ ننگرہار میں کم از کم 400 گھر تباہ ہوئے ہیںَ،حالیہ مہینوں میں افغانستان میں اس قسم کے واقعات سے خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق سیلاب کے باعث لوگوں کے مال مویشی کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ کچھ دیہات مکمل طور پر سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔

طالبان حکام کا کہنا ہے کہ ننگرہار میں سیلاب سے ہونے والی اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔طالبان کی وزارت صحت کے ترجمان شرافت زمان نے کہا کہ سیلاب اور طوفان نے لوگوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے ننگرہار کا ضلع سورخرود سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔طوفان سے بجلی کی لائنیں اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک تباہ ہو رہے ہیں۔ایک واقعے میں ضلع سورخرود میں مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔لغمان، کنڑ، پنجشیر اور بدخشاں صوبوں میں بھی سیلاب آیا۔ کنڑ میں سیلاب سے پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔موسمیاتی تبدیلی، خشک سالی اور شدید بارشوں نے کئی صوبوں میں تباہ کن سیلابوں کو جنم دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے مئی میں کہا تھا کہ بغلان میں سیلاب سے کم از کم 60,000 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

Leave a reply