جرمن عدالت نے گزشتہ سال اسلام مخالف ریلی کے دوران چاقو سے حملہ کرکے ایک پولیس افسر کو ہلاک اور 5 افراد کو زخمی کرنے والے ایک افغان شخص کو عمر قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سیکیورٹی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اسے سلیمان اے کا نام دیا گیا۔

سلیمان اے کو جرمنی کے ایک عدالت نے 2024 کے آخر میں اسلام مخالف گروپ پیکس یورپا کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک مظاہرے کے دوران چاقو سے لوگوں پر حملہ کرنے کے جرم میں مجرم قرار دیا گیا۔

حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ

واضح رہے کہ سلیمان اے نے تقریب کے مقرر سمیت دیگر مظاہرین پر حملہ کیا تھا، اس دوران ایک پولیس اہلکار نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر مجرم نے پولیس افسر پر بھی چاقو سے حملہ کیا جو شدید زخمی ہوگیا تھا، بعد ازاں وہ پولیس افسر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا تھاحملہ آور کو جون 2024 میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب گرفتاری کے دوران زخمی ہونے کے بعد وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ سے باہر آیااگرچہ دوران سماعت استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ ملزم داعش گروپ سے ہمدردی رکھتا تھا، مگر اسے دہشت گرد کے طور پر مقدمے کا سامنا نہیں کرنا پڑا، اس پر ایک قتل اور 5 اقدامِ قتل کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

بھارت میں مسلمانوں کی جائیدادوں سے متعلق قانون کی اہم دفعات کالعدم قرار

Shares: