افغان طالبان کے قبضے میں 85 بلین ڈالر مالیت کا امریکی سازو سامان ، جو پاکستان کے دفاعی بجٹ کا 10 گنا ہے

0
81

85 بلین ڈالر مالیت کا امریکی سامان اب طالبان کے قبضے میں ہے جو پاکستان کے دفاعی بجٹ کا 10 گنا ہے۔

باغی ٹی وی : امریکا میں ری پبلکن کانگریس کے ایک رکن اور امریکی بحریہ کے سابق ریزروسٹ جم بینکس نے کہا ہے کہ افغانستان میں 85 ارب ڈالر مالیت کا امریکی فوجی سازوسامان طالبان کے پاس چلا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ افغانستان رہ جانے والے فوجی سازوسامان میں 75 ہزار گاڑیاں، 200 ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر اور 6 لاکھ چھوٹے اور ہلکے ہتھیار شامل ہیں۔

کانگریس کے رکن نے کہا کہ طالبان کے پاس اب دنیا کے 85 فیصد ممالک سے زیادہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر موجود ہیں۔

اندیھرے میں دیکھنے والے چشمے اورطبی سازو سامان کے علاوہ ایسے لوگوں کا بائیومیٹرک ڈیٹا بھی طالبان کے ہاتھوں میں چلا گیا ہے جو امریکا کیساتھ کام کرتے رہے ہیں۔

دنیا سن لے:31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو روکیں گے، سہیل شاہین

بینکس نے مزید کہا کہ اگر ان ہتھیاروں یا اس فوجی سازوسامان میں سے کسی بھی ہتھیار کو اب یا مستقبل میں کسی بھی وقت کسی امریکی کو نقصان پہنچانے، زخمی کرنے یا ہلاک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تو اس کا خون امریکی صدر جو بائیڈن کے ہاتھ پر ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سب موجودہ حکومت کی کوتاہی کے سبب ہوا۔ بائیڈن حکومت اب اور مستقبل میں بھی یہ سارا سامان افغانستان سے واپس لانے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی۔

امریکی حکومت اس بارے میں بھی نہیں سوچ رہی ہے کہ طالبان اس سامان کا کیسے استعمال کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے ہمسائے ملک افغانستان میں افغان طالبان کی جانب سے افغانستان میں نگران حکومت بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کابینہ کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے۔

افغانستان میں‌ حکومت سازی کے لیے طالبان شوریٰ کے رکن کے مطابق نگران حکومت میں تمام قبائلی رہنماؤں اور طالبان کمانڈرز کو شامل کیا جائے گا اور ابتدائی طورپر 12 ناموں پرغور کیا جارہا ہے۔

کابل سے آمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ شوریٰ رکن نے بتایا کہ عدلیہ، داخلی سلامتی، امورخارجہ اور دفاع کیلئے تقرریاں کی جائیں گی۔دوسری جانب رپورٹس کے مطابق امریکا بھی نئی انتظامیہ میں حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ سمیت سابقہ حکومتوں کے بعض ارکان کی شمولیت پر زور دے رہا ہے۔

نگران حکومت کی کابینہ کیلئے 12 ناموں پرغور

ادھر افغان طالبان کی طرف سے یہ دوٹوک بیان سامنے آیا ہے کہ کسی دوسرے ملک کوافغانستان کے معاملات میں دخل اندازی کا کوئی حق نہیں اورنہ امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے مشوروں کی افغان طالبان کوضرورت ہے

علاوہ ازیں ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر پوری کابینہ کا اعلان کردیا جائے گا، کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، طالبان رہنما خواتین کے کابینہ میں شامل ہونے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ 34 میں سے 33 صوبوں میں گورنر اور پولیس چیف تعینات ہوچکے ہیں۔

پاکستانی طالبان کو افغان طالبان کی بات ماننا ہوگی چاہے اچھی لگے یا بُری ذبیح اللہ مجاہد

طالبان نے کہا کہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملہ قابل مذمت ہے، کابل ایئر پورٹ بہت جلد مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہوگا۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی کے لیے ترکی یا قطر کی مدد سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے مناسب تعداد میں تکنیکی اور سیکیورٹی اسٹاف موجود ہے۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ کرنسی کی گراوٹ اور معاشی مشکلات کے حل پر کام ہو رہا ہے، امریکا، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔

Leave a reply