افغانستان میں طالبان حکومت نے باجماعت نماز کی ادائیگی کو لازمی قرار دے دیا

0
33
afghan tarjuman

افغانستان کی طالبان عبوری حکومت نے ملازمین کے لیے باجماعت نماز پڑھنا لازمی قرار دے دیا ہے اور اس پر عمل نہ کرنے والے افراد کے لیے سزائیں مقرر کر دی ہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک غیرملکی میڈیا انٹرویو میں اس بات کا اعلان کیا کہ جن ملازمین نے باجماعت نماز نہیں پڑھی، انہیں پہلے تنبیہ کی جائے گی۔ لیکن اگر وہ پھر بھی عمل نہ کریں، تو ان کی ملازمت کی جگہ تبدیل کی جا سکتی ہے یا ان کے عہدے میں کمی کی جا سکتی ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ نماز نہ پڑھنے والوں کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی کی جائے گی۔ طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور سیکیورٹی کی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی مجموعی صورتحال اچھی ہے اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ نیا حکم طالبان کی جانب سے کچھ دن پہلے ملازمین کے لیے باجماعت نماز پڑھنے کی شرط کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور ملازمتوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ لڑکیوں کی سیکنڈری تعلیم پر پابندی برقرار ہے، اور خواتین کو ملازمت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مزید برآں، خواتین کو عوامی مقامات، پارکس، جمز، اور بیوٹی پارلرز جانے کی اجازت نہیں ہے اور انہیں محرم کے بغیر سفر کی اجازت نہیں ہے۔

Leave a reply