وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وانا میں دہشت گردی کی کوشش کرنے والے خوارج میں بدقسمتی سے افغانستان سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے، دہشت گردوں کو پہلے بھی منہ توڑ جواب دیا، اب بھی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں افغانستان امن عمل میں شریک ہو اور دہشت گردوں کو قابو میں رکھے، امن ہی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر بھرپور مشاورت کے بعد اسے آئین کا حصہ بنا دیا گیا، وفاق کو کمزور کرنے والی کوئی بھی چیز پاکستان کے لیے مفید نہیں، کالا باغ ڈیم اقتصادی منصوبہ ضرور ہے لیکن قومی یکجہتی سے بڑھ کر کچھ نہیں۔شہباز شریف نے اسلام آباد کچہری میں خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ ملوث ہے، افغان وزیر خارجہ بھارت گئے اور ان کے دوروں کے پیغامات واضح ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں، سب سے زیادہ قربانیاں ہمارے فوجی افسران اور جوان دے رہے ہیں، آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا ٹائٹل دینا قوم کی جانب سے ان خدمات کا اعتراف ہے۔وزیراعظم نے آخر میں کہا کہ عرفان صدیقی ایک عظیم استاد اور رہنمائی کا مینار تھے

سینیٹ اجلاس طلب، 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

بلوچستان کے 36 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس 16 نومبر تک معطل

امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، میزائل اور ڈرون پروگرام سے وابستہ 32 افراد و ادارے نشانہ

Shares: