وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے دوران کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں ہوگا جب کہ تضحیک آمیز رویوں کی شکایات پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی ہوگی۔

کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت افغان مہاجرین کے انخلا اور قلعہ عبداللہ کے امن و امان پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا،اجلاس کے دوران ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ حمزہ شفقت نے اجلاس کو بریفنگ دی اور انخلا کے عمل اور سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا،محکمہ داخلہ بلوچستان نے کہا کہ افغان مہاجرین کے انخلا کی وفاقی پالیسی پر صوبہ بھرپور عملدرآمد کروا رہا ہے اور انخلا کے عمل میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین کے ساتھ مسلسل رابطہ ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے دوران مکمل تعاون اور معاونت فراہم کی جائے، تمام افراد کی عزت نفس کا خیال رکھنا حکومت کی اولین ترجیح وذمہ داری ہے ،خواتین کی معاونت و سہولت کے لیے عارضی بنیادوں پر فیمیل سیکورٹی اہلکار بھرتی کیئے جائیں، قلعہ عبداللہ سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ ہر صورت یقینی بنایا جائے، لیویز اور پولیس ایریاز کی تقسیم سے قطع نظر بلاامتیاز کارروائی کی جائے،جرائم پیشہ عناصر کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی اور امن و امان کی بحالی کے لیے بلوچستان حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

اسپین نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دے دی

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قلعہ عبداللہ کے ڈویژنل اور ضلعی انتظامی افسران کو بحالی امن کا خصوصی ٹاسک سونپ دیا جب کہ بحالی امن کے لیے خصوصی اقدامات پر مبنی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، پرنسپل سیکرٹری، آئی جی پولیس، ڈی جی لیویز، کمشنر کوئٹہ ڈویژن بھی شریک ہوئےجبکہ ڈی آئی جی ژوب، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او قلعہ عبداللہ اور چمن نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا

Shares: