افغانستان نے ایران اور چین کے ساتھ تجارتی راہداریاں بنانے کا اعلان کردیا ہے۔
باغی ٹی وی: ایران اور افغانستان کے درمیان مہاجرین اور پانی کے حقوق جیسے مسائل پر تعطل کے درمیان طالبان کا 30 رکنی ”اقتصادی وفد“ ہفتے کے روز تہران پہنچا،افغان وفد کی قیادت افغانستان کے پہلے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور اور ملا عمر کے ساتھ طالبان کے شریک بانی عبدالغنی برادر نے کی، وفد ایرانی حکام سے تجارت، ٹرانزٹ، ٹرانسپورٹیشن، انفراسٹرکچر اور ریلوے کے علاوہ علاقائی ترقی اور ایران میں افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے معاملے پر بات چیت کرے گا۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ کے مطابق تہران میں چابہار کے ذریعے افغانستان کی برآمدات اور درآمدات میں اضافے اور برآمدات اور درآمدات کی سہولت فراہم کرنے پر بات چیت ہوئی ملاقاتوں میں دونوں فریقین نے واخان کے ذریعے چین کے ساتھ ایران کے رابطے پر زور دیا اور زمینی اور عملی کام کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ ٹیموں کا تقرر کرنے پر بات کی۔
https://x.com/Zabehulah_M33/status/1721821854468636872?s=20
ایران کو افغانستان کے راستے ازبکستان سے جوڑنے اور اس راستے کے ساتھ ساتھ واخان راہداری تک ریلوے منصوبے کو بڑھانے پر بھی بات ہوئی دونوں فریقین نے قندھار تک ریلوے لائن کی توسیع پر بھی زور دیا منشیات اور اسمگلنگ کے خلاف جنگ اور افغان کسانوں کے لیے متبادل ذریعہ معاش تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر گفتگو ہوئی۔
ترجمان کے مطابق ایران کے ساتھ 24 گھنٹے کسٹم سروس کی فراہمی، دونوں طرف لینڈ ٹیکس کی چھوٹ، ایران کے ساتھ تجارتی توازن قائم کرنے کے لیے دونوں طرف سے نظریاتی اور عملی اقدامات کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیابعض افغان برآمدات پر ترجیحی ٹیرف کا نفاذ بھی زیر بحث آیا جبکہ مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کمیٹیوں کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔