وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی پر بانی پی ٹی آئی کی پالیسی ہے کہ مذاکرات واحد حل ہیں،
پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں ملک سے دہشت گردی ختم ہو چکی تھی، تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لئے ریاست پورا زور لگا رہی ہے، نتیجہ یہ نکلا کہ دہشت گردی نے دوبارہ جنم لے لیا، عوام اور اداروں کے درمیان ایک خلا آ گیا ہے ایسے حالات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں ہو سکتی، بانی پی ٹی آئی کی حکومت جس طرح ہٹائی گئی اس پر تحفظات ہیں ،وفاقی حکومت اور اداروں نے افغانستان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی حامی بھری تھی، ابھی تک مذاکرات کے لئے ٹی او آر نہیں بنائے جا سکے، مذاکرات کے لئے وفاقی حکومت ہمارا ساتھ نہیں دے رہی،وفاقی حکومت کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے استطاعت نہیں ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نے شہریوں کو تحفظ دینا ہے، صوبائی ایکشن پلان پرکام شروع ہو چکا ہے، صوبائی ایکشن پلان ماضی کے تجربات کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے عوام کی حمایت بہت ضروری ہے،حکومت افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ہمارا ساتھ دے،قوم اپنی افواج، قانون نافذ کرنےو الے اداروں ، پولیس کیساتھ ہے ،
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ ہمارے لوگوں نے ہتھیار کیوں اٹھائے، ہوسکتا ہے، ہماری ہی غلطیوں ہوں ، ہوسکتا ہے پالیسی کے مسائل ہوں ، اب ہمارے لوگوں نے ہتھیار اٹھالیے ہیں تو ان سے بات کرنی چاہیے ، افغانستان کیساتھ تعلقات خراب ہوتے جا رہے ہیں ، ہمارے دور حکومت میں دہشتگردی ختم ہوئی اور پھر حکومت ختم کردی گئی، اس وقت جو ملک میں دہشت گردی کے واقعات ہیں اس کا حل ہمارے پاس ہے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے بغیر مثبت نتائج نہیں ملیں گے افغان مہاجرین کی واپسی پر بھی حکومت کی پالیسی غلط ہے،وفاقی حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین کے ساتھ سلوک پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، صوبے کی انتظامیہ کسی کو زبردستی خیبرپختونخوا سے نہیں نکالے گی،اپریل میں این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ہے، اگر حق نہ ملا تو دکھاؤں گا کہ ہمارے صوبے کی عوام اتنی لاچار نہیں ہے،پارا چنار کا مسلئہ بہت پرانا اور دیرینہ ہے، ہم نے پاراچنار کے مسلئے کا مستقل حل نکالا ہے،پاراچنار میں ہمارے لوگوں نے شہادتیں دی ہیں، مسلئے کا مکمل حل نکال لیا ہے، پاراچنار کے مسلئے کو ہمیشہ کے لئے حل کریں گے،
پیسے کمانے کے لئے یوٹیوبرز جھوٹی خبریں اور شرلیاں چھوڑتے ہیں، علی امین گنڈا پور
بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، بجلی چوری ہم سب کا مسلئہ ہے، بجلی چوری روکنے کے لئے وفاقی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کیاہے، خیبرپختونخوا کا خسارہ 128 ارب ہے، پورے ملک کی چوری ہمارے صوبے کے پلے نہ ڈالی جائے، جنہوں نے اکاؤنٹ مانیٹائز کیے ہیں وہ کاروبار کر رہے ہیں، جو پیسے کما رہے ہیں وہ نظریے کی بات نہیں کر سکتے، پیسے کمانے کے لئے یوٹیوبرز جھوٹی خبریں اور شرلیاں چھوڑتے ہیں،