کابل: افغانستان میں ایک نیا شدت پسند گروپ "جبہۃ الرباط افغانستان” سامنے آیا ہے جس نے پورے ملک میں ایک خطرناک پیغام جاری کرتے ہوئے اپنے کارکنوں کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جنگجوؤں کی میزبانی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، گروپ کے ترجمان ابو اسامہ المصری نے ایک تازہ آن لائن پیغام میں اپنے جنگجوؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ پکتیا، پکتیکا اور کنڑ کے علاقوں میں پاکستان سے واپس آنے والے ٹی ٹی پی عسکریت پسندوں کا استقبال کریں اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کریں،واپس آنے والے جنگجوؤں کو خوراک، رہائش اور مالی مدد فراہم کی جائے۔افغانستان میں داخل ہونے والے ہر ٹی ٹی پی رکن یا گروپ کی مکمل تفصیلات جمع کی جائیں۔یہ تمام معلومات براہِ راست "دفترِ امیر” کو ارسال کی جائیں تاکہ مرکزی سطح پر نگرانی کی جاسکے۔
مزید برآں، بیان میں مقامی کمانڈروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قیادت کی جانب سے جاری کردہ سیکورٹی ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال کے لیے تیار رہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جبہۃ الرباط محض ایک ڈھیلا ڈھالا اتحاد نہیں بلکہ ایک منظم اور منضبط عسکری نیٹ ورک کے طور پر ابھر رہا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ افغانستان میں قائم کوئی تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کھلے عام تعاون اور ہم آہنگی کا اعلان کر رہی ہے۔ماہرین کے مطابق، گروپ کی توجہ سرحدی صوبوں پکتیا، پکتیکا اور کنڑ پر مرکوز ہونا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ سرحد کے ساتھ ساتھ عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت بدستور جاری ہے۔گروپ کی جانب سے آنے والے جنگجوؤں کا ڈیٹا جمع کرنے اور اسے مرکزی دفتر تک پہنچانے کی ہدایت اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ جبہۃ الرباط ایک منظم ڈھانچہ اور ڈیٹا بیس قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو ایسے گروہوں کی علامت ہے جو طویل المدتی علاقائی یا عملی کنٹرول حاصل کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔
جبہۃ الرباط افغانستان کا ظہور اور اس کا ٹی ٹی پی جنگجوؤں کی میزبانی کا اعلان افغان سرزمین پر عسکری تنظیموں کی ازسرنو منظم کاری کا نیا اور خطرناک مرحلہ ظاہر کرتا ہے۔یہ پیش رفت سرحد پار دہشت گردی کے دوبارہ ابھرنے کی علامت ہے، جو خطے کے مشرقی حصے میں تشدد کی نئی لہر کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔







