افغانستان میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 1100 سے تجاوز کر گئی جبکہ زخمیوں کے تعداد 3 ہزار ہے۔

افغان ہلال احمرنے بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب آنے و الے زلزلے سے 8 ہزار گھر تباہ ہوئے ہیں جبکہ 1124 لاشیں مل چکی ہیں،افغانستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان صوبے کنڑ میں ہوا ہے ،زلزلے سے کم از کم پانچ صوبوں میں اموات ہوئی ہیں،مشرقی صوبہ کنڑ میں آفات سے نمٹنے کے محکمے کے سربراہ احسان اللہ احسان نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے، بہت سے لوگ اپنی چھتوں کے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

زلزلے کے بعد پانچ آفٹر شاکس بھی آئے جن کی شدت 4.3 سے 5.2 کے درمیان تھی۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے افغان ادارے کے مطابق سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ کنڑ کے علاقوں نورگل، سواکئی، واٹا پور، منوگی اور چپہ درہ اضلاع میں ہوا، جہاں کئی گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔

سیلاب جنوبی پنجاب میں داخل

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب بھی سینکڑوں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت اس مشکل گھڑی میں افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

واضح رہے زلزلے کا مرکز صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد کے قریب تھا اور اس کی گہرائی 8 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔

سوڈان : لینڈ سلائیڈنگ سے پورا گاؤں تباہ ، صرف ایک شخص زندہ بچا

Shares: