تحریک انصاف کے رہنما شہر یار آفریدی کے کیس میں توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، وکیل نے عدالت میں کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود شہریار آفریدی کو اسلام آباد میں متعلقہ عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا ،شہر یار آفریدی کو جیل میں اس سیل میں رکھا گیا ہے جہاں ممتاز قادری کو رکھا گیا تھا، عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے ،شہر یار آفریدی کے ایک بازو میں بھی تکلیف ہے، مناسب طبی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ، سرکاری وکیل نے کہا کہ شہر یار آفریدی کی حوالگی کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب اور جیل سپرنٹینڈنٹ کو خط لکھا تھا ، خط لکھنے کے باوجود شہریار آفریدی کی حوالگی نہیں دی گئی ، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر مناسب حکم نامہ جاری کریں گے ،کیس کی سماعت انیس جون تک ملتوی کردی گئی

 پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے،9 مئی کو جو کچھ ہوا اسکےحق میں نہیں 

عدالت کے گیٹوں پر پولیس کھڑی ہے آنے نہیں دیا جارہا 

کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی واقعات کو پسند نہیں کرتا،

 شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا یے

واضح رہے کہ شہریار آفریدی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے فوری بعد گرفتار کر لیا گیا تھا ،عدالت نے شہریار آفریدی کو 15 روز کی نظر بندی کے بعد رہا کردیا تھا تاہم انہیں رہا ہوتے ہی راولپنڈی پولیس نے گرفتار کرلیاپولیس کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی کو تھری ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

Shares: