تورخم بارڈر پر سرکاری اداروں کی غیر قانونی مداخلت کانوٹس لیاجائے،کسٹم کلیرینس ایجنٹس یونین کامطالبہ

لنڈی کوتل،باغی ٹی وی (نصیب شاہ شینواری )تورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیوں میں سرکاری اداروں کی غیر قانونی مداخلت کے حوالے سے آئی جی نوٹس لیں، کسٹم کلیرینس ایجنٹس یونین تورخم کا مطالبہ

پاک افغان شاہراہ پر کھڑی گاڑیوں کی اصل وجہ ایف سی حکام ہیں جو گیٹ پاس کے قانونی کاغذات ہونے کے باوجود بھی ایف سی اہلکار گھنٹوں گھنٹوں ان گاڑیوں کو کھڑاکئے رکھتے ہیں، جس کے باعث پاک افغان تجارت اور ٹرانسپورٹرز کو مالی نقصان ہورہا ہے۔ طورخم کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس یونین اور دیگر مشران کی پریس کانفرنس س

لنڈی کوتل پریس کلب میں طورخم کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین معراج الدین شینواری، صدر ایمل شینواری، سینئر نائب صدر عامر خان، نائب صدر شاہجہان اور ٹرانسپورٹ صدر عظیم اللہ شینواری نے اپنے ساتھیوں سمیت پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق جی ڈی فائل اور پراسز مکمل ہونے کے بعد گاڑیاں بارڈر کراس کرتی ہیں لیکن افسوس کہ طورخم بارڈر پر تمام تر کاغذات کلئیر کرنے کے باوجود ایف سی حکام گاڑیوں کو نہیں چھوڑتے جس کی وجہ سے پاک افغان دو طرفہ تجارت بری طرح متاثر ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں پاک افغان شاہراہ پر کئی کلومیٹر تک کھڑی ہیں جس کی وجہ سے تاجروں،اور ٹرانسپورٹرز کا مالی نقصان ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ کسٹم ایجنٹ قومی خزانے کو روزانہ کی مدد میں کروڑوں روپے ٹیکس جمع کرتے ہیں لیکن افسوس کہ کسٹم ایجنٹس کو سہولیات کی بجائے اور ایکسپورٹ بڑھانے کی بجائے ہمارے لیے مشکلات اور مسائل کھڑے کئے جاتے ہیں۔

عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اس کے خلاف آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے جس میں کلئیرنس سے بائیکاٹ سمیت دیگر آپشنز استعمال کرینگے.

ایمل خان نے کہا کہ امپورٹ اور ایکسپورٹ میں ایس آر او 2019 کے تحت بارڈر پر تمام اختیارات کسٹم کے پاس ہے ایف سی ودیگر اداروں کے ساتھ کوئی قانونی اختیارات نہیں ہے لیکن افسوس کہ طورخم میں ایف سی کی غیر ضروری چیکنگ کے باعث پرچون گاڑیوں جو کئی دنوں سے طورخم میں کھڑی ہیں انہیں جلد روانہ کیا جائے اور این ایل سی سکینر کو بارہ کی بجائے چوبیس گھنٹے اپریٹ کیا جائے تاکہ فریشبل آئٹمز جلد از جلد بارڈر کراس کریں

آخر میں انہوں نے آئی جی ایف سی اور متعلقہ حکام سے اپیل کی طورخم میں ایف سی عملہ کا قبلہ درست کریں بصورت دیگر کراچی سے لیکر یہاں تک یونینز کے ساتھ ملکر پہیہ جام ہڑتال کرنے پر مجبور ہوجائیں گے کیونکہ ہم سمگلرز نہیں ہیں باقاعدہ ٹیکس جمع کراتے ہیں.

ٹرانسپورٹ صدر عظیم اللہ نے کہا کہ رمضان المبارک میں ٹرانسپورٹرز کو درپیش تمام تکالیف و مشکلات زیرو پوائنٹ سے ہیں گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں علی مسجد تک کھڑی ہیں ٹرانسپورٹرز سے چوری کی وارداتیں، اور ڈیمارج کے نقصان ہو رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی ڈرائیورز کیلئے ویزہ پاسپورٹ مسئلہ بھی حل کیا جائے کیونکہ الٹی میٹم میں چند دن باقی ہیں تمام ذمہ داران اس کےلئے بروقت کردار ادا کریں

شاہجہان شینواری نے کہا کہ طورخم میں پہلے دو ہزار گاڑیوں کی ایکسپورٹ اور پانچ سو تک امپورٹ روزانہ ہورہی تھی اب حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ایکسپورٹ پانچ سو اور امپورٹ صرف چالیس گاڑیوں تک محدود ہو گئی ہیں جو کہ افسوسناک ہے، طورخم میں کسٹم حکام کی کلیرنس کے بعد کسی کو گاڑیوں کی غیر ضروری مداخلت کی اجازت نہیں ہیں

اگر حکام نے ہمارے مسائل بروقت حل نہ کئے تو بروز پیر اور منگل کو مکمل قلم چھوڑ ہڑتال شروع کرکے احتجاج شروع کرینگے.

Leave a reply