ڈاکٹر فیملی کے دو بچوں اغواء کرنیوالے ملزم اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

arrest

سکول جانے والے دو کمسن بچوں کو اغوا کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں

تھانہ احمد پور لمہ اور تھانہ سبزل پولیس کا مسلح ملزمان کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 4 ملزمان ہلاک ، دو ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، اس حوالہ سے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی پر موجود پولیس نے مشکوک کار روکنے کی کوشش کی تو ملزمان نے ناکہ توڑتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی، پولیس نے ملزمان کا پیچھا کیا ، اس دوران ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کر دی، پولیس کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی،فائرنگ کے تبادلے کے دوران چار ملزمان اپنے ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئے

فائرنگ تھمنے پر پولیس کے سرچ آپریشن میں ملزمان کی شناخت عثمان ، حسیب ، جنید اور راحیل کے ناموں سے ہو گئی۔ ہلاک ملزمان کی شناخت ان کی جیبوں میں موجود شناختی کارڈز کی کاپیوں سے ہوئی۔ہلاک ملزمان کی نعشوں کے قریب سے ان کے زیر استعمال اسلحہ ایک عدد کلاشنکوف اور تین پسٹل تیس بور بھی برآمد ہوئے۔ دریافت پر ہلاک ملزمان کچھ دن قبل خان پور سے ڈاکٹر حسن کے بیٹوں شایان اور سبحان کے اغوا میں ملوث پائے گئے ہلاک ملزمان نے خان پور میں دن دھاڑے سکول جاتے دونوں بچوں کو اسلحہ کے زور پر قتل کر دینے کی نیت سے اغواء کیا تھا۔ ہلاک ملزمان کے بارہ میں اطلاعات تھیں کہ وہ سندھ فرار ہونے کی کوشش میں ہیں۔ اس دوران تھانہ احمد پور لمہ کی حدود میں پولیس ناکہ کنڈیر پل پر مسلح ملزمان اور پولیس کا آمنا سامنا ہو گیا۔ ولیس نے ملزمان کے زیر استعمال کار بھی قبضہ میں لے لی ، جوکہ اغواء کی واردات میں استعمال ہوئی تھی اور پولیس کو مطلوب تھی۔ پولیس نے ہلاک ملزمان کی نعشوں کو قبضہ میں لے کر حسب ضابطہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے پولیس پارٹی کے کوئیک رسپانس اور موثر کارروائی پر شاباش دیتے ہوئے فرار ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

خاتون سے زیادتی اور زبردستی شادی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

واش روم استعمال کیا،آرڈر کیوں نہیں دیا؟گلوریا جینز مری کے ملازمین کا حاملہ خاتون پر تشدد،ملزمان گرفتار

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

لاہور میں زیادتی کیسز میں مسلسل اضافہ،نوکری کی بہانے خاتون کے ساتھ ہوٹل میں زیادتی

ماں بیٹی سے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آ گئی

لاہور میں رواں برس جنسی زیادتی کے 369 کیسز، کسی ایک ملزم کو بھی سزا نہ مل سکی

لاہور میں حوا کی دو اور بیٹیاں لٹ گئیں،اغوا کے بعد جنسی زیادتی

Comments are closed.