خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ عمران خان کی ہدایت پر اگلے ہفتے دوبارہ احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا، جوکہ اٹک پار پنجاب کی حدود میں ہوا۔ وزیراعلیٰ نے اس احتجاج کے دوران پانچ گھنٹے پنجاب اور وفاقی حکومت کی پوری انتظامیہ کا سامنا کیا اور مکمل جوش و جذبے کے ساتھ احتجاج کو جاری رکھا۔ بیرسٹر سیف کے مطابق، احتجاج کا وقت ختم ہونے پر وزیراعلیٰ واپس روانہ ہوئے ہیں۔وزیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ برہان کے مقام پر قافلے کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی، لیکن تحریک انصاف کے قافلے کو روکنے کی یہ کوشش ناکام رہی۔ کارکنوں نے کنٹینرز ہٹا کر اپنی منزل کی طرف سفر جاری رکھا اور راستے میں پیش آنے والی مزید رکاوٹوں کو بھی ختم کیا۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ عوام کے جوش و خروش کے سامنے کنٹینرز ایک ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں، اور قافلہ اپنی منزل کی طرف کامیابی سے بڑھ رہا ہے۔
احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کرتے دیکھا گیا۔ تاہم اس واقعے کی اصل حقیقت جانچنے کے لیے ابھی تحقیقات جاری ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کے کارکنوں نے پرامن احتجاج کیا اور کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوئے۔بیرسٹر سیف نے عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ہمیشہ سرکاری وسائل لوٹ کر سیاست کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور پر سرکاری وسائل کے استعمال کا الزام لگانا محض توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔ ان کے مطابق، جعلی درباری وزراء کی پریس کانفرنسیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ انہیں تحریک انصاف کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے خوف لاحق ہے۔بیرسٹر سیف نے بیان دیتے ہوئے مزید کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر تحریک انصاف آئندہ ہفتے ایک بار پھر بھرپور احتجاج کا انعقاد کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا مقصد عوامی مسائل کو اجاگر کرنا اور حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

Shares: