کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے کنڈکٹ سے مطمئن نہیں، کام نہیں کرنا تو استعفٰی دے کر گھر جائیں۔

باغی ٹی وی :جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو سندھ میں با اختیار بلدیاتی نظام سے متعلق ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پرسماعت ہوئی۔ایم کیوایم وکیل طارق منصور،جماعت اسلامی کےوکیل صلاح الدین احمد اورعثمان فاروق ایڈووکیٹس پیش ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

پرویز الہیٰ نے ووٹ نہ لیا تو وزیراعلیٰ ہاوس سیل کر دینگے،رانا ثناء اللہ

عدالت نے ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کے کنڈکٹ سے مطمئن نہیں جسٹس کے کے آغا نےریمارکس دیے کہ اگر کام نہیں کرنا تو استعفی دے کر گھر جائیں غیر ضروری تاخیر پر عدالت سخت برہم ہوگئی۔

جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا کہ سیکرٹری بلدیات کہاں ہیں؟ ان کا جواب کہاں ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے مؤقف دیا کہ ایڈیشنل سیکرٹری یہاں آئے ہیں، مزید وقت مانگ رہے ہیں جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے، یہ کوئی جواز نہیں۔

ایم کیو ایم کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 11 ماہ ہوچکے ہیں، مسلسل جواب مانگ رہے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات نے کہا کہ ہم اس ایشو پر ورکنگ کر رہے ہیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ یہ وضاحت ناکافی ہے، یہ کوئی جواز نہیں۔ کیوں وقت ضائع کر رہے ہیں؟-

ایڈیشنل سیکرٹری نےکہا کہ ہمیں آخری مہلت دے دی جائےعدالت نے ریمارکس دیئےکہ نہیں، مہلت نہیں آپ اورسیکرٹری کیخلاف کارروائی کریں گے آپ کو بہت وقت دیا گیا مگر آپ تاخیر کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کی خواتین ایم پیز کا مولانا فضل الرحمان کیخلاف کے پی کمیشن برائے وقار…

جماعت اسلامی کے وکیل نے مؤقف دیا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے بھی رکھ چکےسپریم کورٹ فیصلے پر من و عن عمل نہیں کیا جا رہا، طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ فیصلے پر غیر ضروری تاخیر کی جا رہی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کب ہو رہےہیں؟ طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف دیاکہ بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو شیڈول ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئےکہ آپ نے بلدیاتی نظام کو با اختیار نہ بنانے پر توہین عدالت درخواست کیوں دائر نہیں کی؟ تاثر جا رہا ہےکہ آپ لوگ جان بوجھ کر تاخیر کر رہے ہیں۔

عدالت نےصوبےمیں بااختیار نظام سے متعلق جماعت اسلامی اورایم کیو ایم کی درخواستوں پر جواب جمع نہ کرانےپر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکرٹری بلدیات کو ذاتی حیثیت پیش ہونے اور فیصلے کی نقول چیف سیکرٹری کو ارسال کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے سماعت 12 جنوری تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے فوری بلدیاتی انتخابات کروانے اور ایم کیو ایم نے انتخابات سے قبل بلدیاتی نظام کو با اختیار کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔

ندھ حکومت کا 27 دسمبر کو صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان

Shares: