پاکستان اور سعودی عرب نے انسدادِ بدعنوانی، منی لانڈرنگ کی روک تھام اور چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کے لیے ایک تاریخی مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کر دیے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق معاہدے پر سعودی عرب کی اوور سائٹ اینڈ اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاھا) کے صدر معالی مزین بن ابراہیم الکحموس اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے دستخط کیے۔ایم او یو کے تحت دونوں ادارے بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق معلومات کے تبادلے، اثاثوں کی تلاش اور غیر قانونی دولت کی واپسی میں تعاون کریں گے۔ مزید برآں، باہمی قانونی معاونت اور ایم ایل اے درخواستوں کی تیاری میں تکنیکی تعاون فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
نزاھا کے صدر نے نیب کی انسدادِ بدعنوانی کی عالمی کوششوں اور ادارہ جاتی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قلیل عرصے میں 6.4 کھرب روپے (تقریباً 23 ارب ڈالر) کی تاریخی ریکوریاں اہم کامیابی ہیں۔اس موقع پر چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے سعودی قیادت کے انسدادِ بدعنوانی اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ سعودی عرب کے حالیہ دفاعی معاہدے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
انہوں نے نزاھا کے صدر مزین بن ابراہیم الکحموس کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ دوطرفہ تعاون اور برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
مودی اور ٹرمپ کا تجارتی تعلقات پر رابطہ، مذاکرات کا نیا دور متوقع
امریکا کی ایران کے تیل اور گیس سیکٹر پر نئی پابندیاں، چینی کمپنیوں اور جہاز بھی شامل
کابل میں حملے میں ٹی ٹی پی سربراہ نور ولی محسود ہلاک، دو اہم کمانڈر بھی مارے گئے
ایشیا کپ 2025 کے بعد بھی سلمان علی آغا پر اعتماد، قیادت برقرار