اسلام آباد: حکومت اور آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی مزید بڑھانے پر اتفاق کرلیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت میں 5 روپے کاربن لیوی عائد کرنے پر اتفاق ہوا جب کہ آئندہ مالی سال فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 100 روپے سے زائد کرنے کی تجویز بھی ہے-
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق 2027 تک پٹرولیم مصنوعات پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے پر بات چیت ہوئی، پٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی کا نفاذ نئے بجٹ سے شروع کر دیا جائے گا، پٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی میں بتدریج اضافہ بھی کیا جا سکے گا، پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فیسیلٹی پروگرام تک عائد رہے گی۔
پی سی بی نے کوچنگ اسٹاف کی تقرری کیلئے اشتہار جاری کر دیا
استعمال شدہ گاڑیوں کی ڈیوٹیز کی مجموعی شرح نئی گاڑیوں سے 40 فیصد زیادہ ہوگی اور یہ فرق ہر سال 10 فیصد کم کیا جائے گا جب کہ 2030 تک مکمل خاتمہ متوقع ہے، آئی ایم ایف نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور کھاد پر جنرل سیلز ٹیکس کی عمومی شرح نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال زرمبادلہ ذخائر 17 ارب 68 کروڑ ڈالر تک بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی، آئندہ مالی سال کمرشل بینکوں اور بانڈز کے اجرا سے 5 ارب ڈالر سے زائد کے حصول کا تخمینہ لگایا گیا ہے، رواں مالی سال مرکزی بینک کے پاس 14 ارب ڈالر کے ذخائر ہونے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ نہیں کیا، دفتر خارجہ کی بھارتی الزامات کی تردید
آئی ایم ایف وفد سے آج بھی وزارت خزانہ، ایف بی آر، مرکزی بینک حکام کے مذاکرات کریں گے۔